"اڑان پاکستان” پروگرام کے تحت 2028 تک جی ڈی پی کی شرح کو 6 فیصد،سالانہ 10 لاکھ اضافی ملازمتیں پیداکرنے اور 60 ارب ڈالرکی برآمدات ہمارا مطمع نظرہے، وزیرخزانہ سینیٹرمحمداورنگزیب

127

اسلام آباد۔31دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہاہے کہ "اڑان پاکستان” پروگرام کے تحت2028تک جی ڈی پی کی شرح کو 6 فیصد کرنے،سالانہ 10لاکھ اضافی ملازمتیں پیداکرنے اور 60 ارب ڈالرکی برآمدات ہمارامطمع نظرہے، برآمدات پرمبنی نمو اورنجی شعبہ کی قیادت میں پائیدار نمو "اڑان پاکستان” پروگرام کے اہم ترین نکات ہیں، ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے عمل کومکمل کرکے آگے بڑھیں گے۔

منگل کویہاں پانچ سال قومی اقتصادی ٹرانسفرمیشن پلان "اڑان پاکستان” کے افتتاح کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاکہ وہ وزیراعظم کو اس اہم قدم پرمبارکبادپیش کرتے ہیں، گزشتہ 14ماہ میں دوہرے خساروں پرقابوپالیاگیا،گزشتہ سال اورجاری مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں 24برسوں کے بعد مالی وحسابات جاریہ کے کھاتوں کاتوازن فاضل رہاہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہواہے اور اس وقت ہمارے پاس دوماہ سے زیادہ کادرآمدی کوورموجودہے، برآمدات بالخصوص آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ترسیلات زرمیں 35فیصداضافہ ہواہے، مہنگائی کی شرح گزشتہ سال کے 38فیصدسے کم ہوکر5فیصدسے نیچے چلاگیاہے، پالیسی ریٹ میں 900بیسسز پوائنٹس کی کمی ہوئی ہے اوراس وقت پالیسی ریٹ 13فیصدکی سطح پرہے۔ کائیبور12فیصدکے قریب ہے جوکاروباری اورصنعتی برادری کیلئے اہمیت کاحامل ہے۔

انہوں نے کہاکہ ان اقدامات سے مقامی اوربین الاقوامی سرمایہ کاروں کااعتماد بحال ہواہے،ایکویٹی مارکیٹ بہترین ہے، پاکستان سٹاک مارکیٹ میں تیزی کارحجان ہے اوراس وقت پاکستان کی سٹاک مارکیٹ دنیا کی دوسری بڑی بہترین کارگردگی والی مارکیٹ بن گئی ہے۔22سال کے بعد مارکیٹ میں اس قدر تیزی آئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ براہ راست سرمایہ کاری میں ایس آئی ایف سی کی زیرقیادت 31فیصدکی نموریکارڈکی گئی ہے جن میں ڈی وائی ڈی اورآرامکو کابڑا حصہ ہے،مقامی سرمایہ کاربھی آگے آرہے ہیں، اینگرو اورسفائیر نے ملک میں بڑی سرمایہ کاری کا اعلان کیاہے جوخوش آئند ہے۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ ڈیفالٹ رسک میں 93فیصدکمی آئی ہے اوراس کی وجہ سے پاکستان کی ساورن ریٹنگ میں بہتری آئی ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ کلی معیشت کے استحکام کے بعدہمیں جوبنیادیں ملی ہیں ہم نے اس کوآگے لیکربرآمدات پرمبنی پائیدارگروتھ کی طرف لیکرجاناہے، ماضی میں گروتھ کے ساتھ ادائیگیوں کے توازن کا مسئلہ ہمیں پیش آتارہاہے، اس مرتبہ ہم ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے عمل کومکمل کرکے آگے بڑھیں گے۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ وزیراعظم نے ہوم گرون اکنامک ریفارم ایجنڈاکمیٹی کومئی میں قائم کیا، کمیٹی نے قومی اقتصادی پلان کو تفصیلی جائزہ لیا،تمام شراکت داروں سے تفصیلی مشاورت کی گئی، مئی سے جولائی تک 85سے زیادہ ملاقاتیں کی گئی اوران کی روشنی میں یہ پلان بنایاگیا، اس پلان کے تحت نجی سرمایہ کاری میں اضافہ کیاجائیگا، اقتصادی اصلاحات کے عمل کومکمل جائیگا، کاروباری لاگت میں کمی لائی جائیگی، مارکیٹ کی بنیادپربراہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ کیاجائیگا، ایف بی آر میں تبدیلیاں کی جائیگی، توانائی کے شعبہ کومعقول بنایا جائیگا۔ برآمدات میں اضافہ کیا جائیگا، ٹیرف میں کمی لائی جائیگی، اوسط ٹیرف کوآئندہ تین برسوں میں 19.5فیصدکی سطح سے کم کرکے 13فیصدکیا جائیگا۔ مارکیٹ کی بنیاد پرایکسیچینج ریٹ اورمسابقتی توانائی کی فراہمی کی جائیگی۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ سرکاری اخراجات میں کمی کے طریقہ کارکومنظم بنایا جائیگا، گزشتہ 5ماہ میں قرضوں کی ادائیگی کے اخراجات میں کمی لائی گئی ہے۔ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح کوعالمی معیارکے مطابق لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ٹیکس لیکجز میں کمی لائی جائیگی، نجکاری کے عمل میں تیزی لائی جائیگی۔ وفاقی حکومت کے رائٹ سائزنگ کے عمل کوکامیابی کے ساتھ مکمل کیاجائیگا۔ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کوفروغ دیا جائیگا۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ 2028تک جی ڈی پی کی شرح کو6 فیصد کرنے اورسالانہ 10لاکھ اضافی ملازمتیں پیداکرنے اور60ارب ڈالرکی برآمدات ہمارامطمع نظرہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ یہ سارے اہداف حاصل کرنے کیلئے مضبوط بنیادیں اورمنصوبے موجودہیں، ان اقدامات کی نگرانی کیلئے موثرنظام وضع کرلیاگیاہے۔انہوں نے کہاکہ برآمدات پرمبنی نمو اورنجی شعبہ کی قیادت میں پائیدارنمواڑان پاکستان پروگرام کے اہم ترین نکات ہیں۔