محکمہ زراعت کا کاشتکاروں کو کپاس کی بوائی کیلئے محکمانہ سفارشات پر عمل کا مشورہ

139
Cotton cultivation
Cotton cultivation

فیصل آباد۔ 13 جنوری (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کوکپاس کی بوائی کے سلسلہ میں محکمانہ سفارشات پر عمل کا مشورہ دیا ہے اور کہاہے کہ اگر کھیت میں پہلے سے کپاس کی فصل تھی تو اس کی برداشت مکمل کرلیں اور اس کے بعد گہرا ہل چلا دیں یا چھڑیوں کو کھیت کے اندرروٹا ویٹر کے ذریعے ملا دیں اس سے زمین میں زرخیزی بھی بڑھے گی اور ساتھ ہی سنڈیوں کے پیوپے بھی تلف ہو جائیں گے۔نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہا کہ ہل چلانے سے کپاس کی باقیات ختم ہو جاتی ہیں اور موسم بہار کی آمد پر مڈھوں سے نئی پھوٹ نہیں نکلتی جس سے کپاس کے کیڑوں کی افزائش میں کمی واقع ہوگی۔انہوں نے کہا کہ کپاس کی چھڑیاں ہرصورت میں 31جنوری تک تلف کردی جائیں کیونکہ ان کے اندر گلابی سنڈی کے زندہ پیوپے موجود ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی چھڑیوں کے ڈھیر وں کے نزدیک موسم بہار کی آمد پر گلابی سنڈی کے جنسی کشش کے پھندوں یا روشنی کے پھندوں کا بندوبست ضرور کریں نیز دیمک کے خطرہ کو کم کرنے کیلئے گوبر کی گلی سٹری کھاد صرف سردیوں ہی میں کھیتوں میں ڈالیں اور فصلوں کی باقیات کو روٹا ویٹر کے ذریعے کھیت میں اچھی طرح ملا دیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں مزید رہنمائی و مشاورت کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے بھی رابطہ کیاجا سکتاہے۔