33.8 C
Islamabad
بدھ, اپریل 23, 2025
ہومزرعی خبریںپنجاب کے مختلف اضلاع میں 18ہزارایکڑ سے زائدرقبہ پر مرچ کی کاشت...

پنجاب کے مختلف اضلاع میں 18ہزارایکڑ سے زائدرقبہ پر مرچ کی کاشت ہوتی ہے،عامر صدیق

- Advertisement -

فیصل آباد ۔ 23 جنوری (اے پی پی):محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر صدیق نے بتایا کہ پنجاب کے اضلاع اوکاڑہ،بہاولنگر،رحیم یار خاں، بہاولپور، ٹوبہ ٹیک سنگھ،گوجرانوالہ،قصور، شیخوپورہ، لیہ اور تلہ گنگ میں 18ہزار ایکڑسے زائدرقبہ پر مرچ کی کاشت ہوتی ہے جس میں مزید اضافہ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ وہ نومبر کاشتہ مرچ کی اگیتی پنیری کی کھیتوں میں منتقلی شروع کردیں کیونکہ پنجاب کے اضلاع اوکاڑہ،بہاول نگر،رحیم یار خاں، بہاول پور، ٹوبہ ٹیک سنگھ،گوجرانوالہ،قصور، شیخوپورہ، لیہ اور تلہ گنگ وغیرہ میں معتدل اور خشک موسم مرچ کی شاندار پیداوار کیلئے انتہائی موزوں ہے اور اب جبکہ کورے اور دھند کی شدت میں کچھ کمی آ رہی ہے لہٰذا مرچ کی پنیری کی منتقلی سے اچھی پیداوار کا حصول ممکن بنایا جاسکتاہے۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایاکہ مرچ پنجاب کی ایک اہم مصالحہ دار سبزی ہے جس میں حیاتین،معدنی نمکیات، نشاستہ اور طاقت کی اکائیاں پائی جاتی ہیں نیزمرچ پاکستان میں سارا سال ملتی رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار مرچ کی نرسری کی منتقلی سے پہلے کھیت کواچھی طرح ہموار کریں کیونکہ کھیت کا ہموار ہونا مرچ کے مرجھاؤ جیسی خطر ناک بیماری کے حملہ سے بچاؤ اور اچھی پیداوار حاصل کرنے کیلئے بہت مدد گار ثابت ہوتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کھیت کی تیاری کے وقت پہلے مٹی پلٹنے والا ہل چلائیں اور بعد میں دو،تین ہل بمعہ سہاگہ دیکر زمین کواچھی طرح تیار کریں نیز زمین تیار کرنے کے بعداڑھائی فٹ کے فاصلہ پر 8سے10انچ گہری کھیلیاں بنائیں اور پنیری کی منتقلی سے قبل کھیت کی ہلکی آبپاشی کریں اور پنیری کو کھیت سے وتر حالت میں اس طرح اکھاڑیں کہ اس کی جڑیں نہ ٹوٹنے پائیں۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار مرچ کی نرسری کی منتقلی سے پہلے کھیلیوں میں پانی لگائیں اوروتر سطح سے اوپر کھیلیوں کے دونوں طرف 30سینٹی میٹر کے فاصلہ پرایک ایک پودا لگائیں۔انہوں نے کہاکہ پہلی تین آبپاشیاں سات یا آٹھ دن کے وقفہ سے لگائیں اس کے بعد آبپاشی کا دورانیہ بڑھادیں۔انہوں نے بتایاکہ مرچ کی اچھی فصل حاصل کرنے کے لیے جڑی بوٹیوں کی تلفی بہت ضروری ہے۔علاوہ ازیں پودوں کی منتقلی کے بعد 45دن کے اندر دو سے تین گوڈیاں کرنا اور آخری گوڈی کے بعدپودوں کی جڑوں کے ساتھ مٹی چڑھانا بھی ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار اوسط ذرخیز زمینوں میں 1 بوری ڈی اے پی، 1 بوری سلفیٹ آف پوٹاش اور1بوری امونیم نائٹریٹ بوقت پنیری منتقلی کھیت میں ڈالیں اسی طرح پنیری کی منتقلی کے ایک ماہ بعد1 بوری امونیم سلفیٹ یا آدھی بوری یوریا فی ایکڑبھی ڈالیں تاکہ شاندار فصل حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=550168

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں