صوبے میں بڑھتی ہوئی آبادی اور وسائل میں کمی بھی کسی چیلنج سے کم نہیں، آبادی میں توازن اشدضروری ہے۔سیکرٹری پاپو لیشن ویلفیئرڈیپارٹمنٹ

81
Department of Population Welfare
Department of Population Welfare

کوئٹہ۔ 04 فروری (اے پی پی):سیکرٹری پاپو لیشن ویلفیئرڈیپارٹمنٹ عبد اللہ خان نے کہا ہے کہ صوبے میں تیزی سے بڑھتی ہو ئی آبادی اور وسائل میں کمی کسی چیلنج سے کم نہیں ، آبادی میں توازن اشدضروری ہے ، شادی شدہ جوڑوں کو خاندانی منصوبہ بندی کی تمام سروسز ان کے قریبی کلینکس سے حاصل کر سکتے ہیں ، خاندانی منصوبہ سینٹر کی تعداد کو مزید بڑھا یا جا رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ پاپولیشن اور یو این ایف پی اے کے اشتراک سے ماڈل کلینک فلاحی مرکز نواں کلی کی افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔سیکرٹری پاپو لیشن عبد اللہ خان نے کہا کہ اس طرح کے جدید ماڈل کلینکس کا قیام سے علا قے کے شادی شدہ لو گ بھرپور فائد ہ اٹھا سکتے ہیں جہاں خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے نہ صرف کونسلنگ دی جا تی ہے بلکہ ادویات وغیر ہ بھی یہاں سے لیکر جا سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یو این ایف پی کے تعاون کو سراتے ہیں آنے والے دنوں میں سریاب ، پشتون آباد ، پنچپائی میں ماڈل کلینکس کا قیام عمل میں لایا جا ئے گا ، بہت سارے علا قوں میں فنڈز کی کمی کا سامنا ہے حکومت بلو چستان فنڈز مہیا کر ے تاکہ اس طرح کے مزید کلیکنس کا قیام عمل میں لایا جا سکے ۔

اس موقع پر تقریب میں سینئر ڈسٹرکٹ آفیسر پاپولیشن ویلفیئر ایوب خان،صو بائی کوآرڈینیٹر یو این ایف پی اے سعدیہ عطا، ٹیکنیکل اسپیشلسٹ ڈاکٹر سرمد خان،عمران خان،عبدالطیف و دیگر موجود تھے ۔صو بائی کوآرڈینیٹر یو این ایف پی اے سعدیہ عطا ءنے کہا کہ ملک میں آبادی تیز سے بڑھنا تشویشناک ہے آبادی میں توازن لانے کے سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہے ، انہوں نے کہا کہ صوبہ بلو چستان میں زچگی سے اموات پورے پاکستان میں زیادہ ہے اگر خاندانی منصوبہ بندی پر عمل کیا جا ئے تو ان ماوں کی اموات پر بھی قابو کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواح کلی کے اس ماڈل کلینک سے شادی شدہ جوڑے بھرپور فائد ہ اٹھا ئیں یہاں تمام ادویات اور سروسز کے سامان دستیاب ہے ۔یو این ایف پی اے حکومت اور محکمہ پاپولیشن کے ساتھ ملکر مزید کام کرنے کے خواہاں ہے۔