گوادر کی بندرگاہ کے حوالے سے بہترین مارکیٹنگ اور آگاہی کی حکمت عملی بنائی جائے، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہدایت

102

اسلام آباد۔4فروری (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گوادر کی بندرگاہ کو کمرشل بنیادوں پر آپریشنلائز کرنے کے لئے فوری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر کی بندرگاہ کے حوالے سے بہترین مارکیٹنگ اور آگاہی کی حکمت عملی بنائی جائے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو یہاں منعقد ہوا۔ وفاقی کابینہ کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی جانب سے گوادر کی بندرگاہ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ گوادر پورٹ 50،000 ڈیڈویٹ ٹنیج تک کے جہازوں کے لئے خلیج فارس تک کم خرچ اور کم وقت میں رسائی مہیا کرنے اور خلیجی ممالک تک ٹرانس شپمنٹ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مزید برآں یہ بندرگاہ بلوچستان کے کان کنی اور ایکواکلچر کے شعبوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اس بندر گاہ سے چین کے مغربی علاقے اور وسطی ایشیائی ریاستیں مستفید ہو سکیں گی۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ گوادر فری زون کو تمام وفاقی، صوبائی اور لوکل ٹیکسوں سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے جبکہ گوادر فری زون کے رولز بھی بنائے جا چکے ہیں۔ اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ 2018 سے 2022 کے دوران گوادر پورٹ کی ڈریجنگ کے حوالے سے مجرمانہ غفلت برتی گئی جس سے بندرگاہ کی گہرائی شدید متاثر ہوئی تاہم 2022-23 میں گوادر پورٹ کی ڈریجنگ کا کام مکمل کر لیا گیا جس کے بعد گوادر پورٹ کی گہرائی بحال ہو چکی ہے ۔

گوادر پورٹ پر تمام یوٹیلیٹیز کی سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ گوادر میں عوامی فلاح کی کئی منصوبے بھی قائم کیے گئے ہیں جن میں پاک- چین فرینڈ شپ اسپتال ، گوادر انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن، پاک-چین پرائمری سکول، گوادر لائیو لی ہڈ پراجیکٹ، گوادر فشریز پراسسینگ اینڈ ایکسپورٹ زون اور گوادر سولر پارک وغیرہ شامل ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ حکومت گوادر کو پاکستان ریلویز کی مین لائین M-4 سے منسلک کرنے کی لئے ریل لنک پر کام کر رہی ہے ۔ گوادر سے کوئٹہ شاہراہ 2018ء میں مکمل کی جاچکی ہے جس سے تربت، ہوشاب اور پنجگور سمیت دیگر علاقے بھی مستفید ہورہے ہیں۔

مزید برآں موٹر وے ایم 8 (گوادر-ہوشاب -رتو ڈیرو ) کے بقیہ حصے کی تعمیر بھی منصوبے کا حصہ ہے تاکہ گوادر کو سکھر سے منسلک کیا جاسکے ۔ گوادر اور کوئٹہ کا رابطہ مزید بہتر بنانے کے لئے نوکنڈی سے ماشخیل تک سڑک زیر تعمیر ہے جبکہ ماشخیل سے پنجگور تک سڑک پر کام کا آغاز جلد کیا جا رہا ہے۔ گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر کا کام تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ گوادر سیف سٹی کے حوالے سے بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر کام کیا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے گوادر پورٹ پر کارگو انسپکشن کی سہولت کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور مصنوعی ذہانت کے استعمال کی تجاویز پیش کیں۔ وزیر اعظم نے بریفنگ کو سراہا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے گوادر پورٹ کو کمرشل بنیادوں پر آپریشنلائز کرنے کے لئے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ انہوں نے گوادر پورٹ کی آپریشنلائزیشن کے حوالےسے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت کمیٹی تشکیل کرنے کی ہدایت کی جو کہ گوادر پورٹ کو ایک جدید اور مکمل فعال بندرگاہ بنانے کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔

وزیر اعظم نے گوادر پورٹ کی افادیت سے آگاہی کے حوالے سے انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد کرنے کے احکامات جاری کئے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ کے حوالے سے بہترین مارکیٹنگ اور آگاہی کی حکمت عملی بنائی جائے اور گوادر پورٹ کے حوالے سے سفارتی کوششیں تیز کی جائیں۔ وزیر اعظم نے گوادر پورٹ سے کی جانے والی درآمدات اور بر آمدات کی تفصیل بھی طلب کر لی۔