لاہور۔9فروری (اے پی پی):ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ شعبہ پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز کی رپورٹ کے مطابق صوبہ میں بہاولپور،مظفرگڑھ،ڈی جی خان، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور منڈی بہائوالدین کے علاقوں میں چند جزوی رقبوں پر کاشتہ گندم کی فصل پر بھوری اور زرد کنگی کا حملہ مشاہدہ میں آیا ہے۔ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ گندم کی زرد کنگی کے پھیلائوکیلئے موزوں درجہ حرارت10تا20ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ اس بیماری کا حملہ عام طور پر پتوں پر ہی ہوتا ہے جبکہ انتہائی شدید حملے کی صورت میں سٹے بھی متاثر ہوتے ہیں۔اس کی پہچان یہ ہے کہ پودے کے پتوں پر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی قطاروں میں یا لائنوں میں صف بستہ ہوتے ہیں۔ وبائی حملے کی صورت میں اس کا نقصان بھوری کنگی سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔
شدید حملے کی صورت میں نقصان 20تا 50فیصد تک ہو سکتا ہے۔ بھوری کنگی کے پھیلاؤ کیلئے موزوں ترین درجہ حرارت20تا25ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔اس بیماری کا حملہ عام طور پر پودے کے پتوں پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے خاکی رنگ کے دھبے لائنوں کی بجائے بے ترتیب اور منتشر ہوتے ہیں۔ بڑھوتری کی اگیتی حالت میں حملہ ہونے پر پودے کمزور ہو جاتے ہیں اور پودے کا خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ سٹے کو خوراک دینے والے پتے پر حملہ کی صورت میں پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے۔ وبائی صورت اختیار کرنے پر یہ بیماری گندم پر حملے کی صورت میں فی ایکڑپیداوار میں 30 فیصد تک کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ کاشتکار گندم کی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور فصل پرکنگی کے حملہ کی صورت میں پھپھوندکش زہروں کا استعمال محکمہ زراعت (توسیع یا پیسٹ وارننگ) پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے کریں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=557973