ٹنڈومحمدخان ، اساتذہ کا کام تعلیم دینا اگر شکایت ہے تو بات چیت کے ذریعے حل ہو سکتی ہیں، سید سردار شاہ

60

ٹنڈومحمدخان ۔ 09 فروری (اے پی پی):صوبائی وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ نے کہا کہ سندھ میں تیز طوفانی بارشوں کے سینکڑوں کی تعداد سرکاری اسکولز متاثر ہوئے تھے۔پہلے مرحلے میں 4 ہزار اسکولز تعمیر کیے جارہے ہیں، طالبات کو بہترین تعلیم کی فراہمی ہمارا مشن ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ممبر سندھ اسمبلی سید اعجاز شاہ بخاری کی جانب سے دیے گئے عشائیہ میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ کے تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے جدید طرز تعلیم متعارف کروا رہے ہیں تاکہ سرکاری اسکولوں کا تعلیمی نظام نجی اسکولوں سے زیادہ بہتر ہوسکے۔جس میں سندھ حکومت نے عملی طور پر ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے اساتذہ کو صرف میرٹ پر بھرتی کیا ہے، جس میں تعلیمی ڈگریاں حاصل کرنے والے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے پرائمری

ہائر سیکنڈری، کالجز اور یونیورسٹیز میں میرٹ کی بنیاد پر بھرتیاں کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ قابلیت کے حامل نئے اساتذہ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دے سکیں، سندھ میں پرائمری اساتذہ تعلیم پر توجہ دیں انہیں سروس اسٹرکچر سمیت بنیادی سہولیات کے لیے مراعات دی جائیں گی، اساتذہ کسی قسم کے احتجاج پر توجہ نہ دیں، اساتذہ کا کام صرف طلباء کو پڑھانا ہے، 10 فروری کو احتجاج کا کوئی جواز نہیں، احتجاج کا اعلان کرنے والے بات چیت کے ذریعے اپنے مسائل پر آواز اٹھا سکتے ہیں لیکن کوئی بھی استاد قانون شکنی کا سہارا نہ لے جوکہ تعلیم کے لیے نقصان دہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے اندر نئی بھرتیوں کے ساتھ دوسرے مرحلے میں مزید خستہ حال اسکولوں کی تعمیر شروع کی جائے گی۔تعلیم کو آگے بڑھانے کے لیے سرکاری اسکولوں میں داخلے کی سہولت دی جائے گی تاکہ سندھ کے معصوم بچے سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرسکیں۔