لاہور۔10فروری (اے پی پی):لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں معروف ڈرامہ نگار و اداکار خلیل الرحمٰن قمر کو ہنی ٹریپ اور اغوا برائے تاوان کے مقدمے میں آمنہ عروج سمیت بارہ ملزمان کے خلاف پراسکیوشن کے چار گواہوں کے بیانات پر ملزمان کے وکلا نے جرح مکمل کر لی،عدالت نے مزید سرکاری گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی،انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے سماعت کی،سوموار کو سماعت پر تمام ملزمان کو جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا اور ان کی حاضری لگائی گئی،دوران سماعت پراسکیوشن کے چار گواہوں کے بیانات پر ملزمان کے وکلا نے جرح مکمل کر لی،گواہ حمید الرحمٰن نے عدالت کے سامنے شناخت پریڈ سے متعلق اپنا بیان قلمبند کرایا جبکہ ڈپٹی پراسیکیوٹر عبد الجبار ڈوگر نے گواہان کو پیش کیا،گواہ جمال آصف اور بینک مینجر گلفام نے بھی عدالت کے روبرو اپنے بیانات دیئے،بینک مینجر گلفام نے عدالت کو بتایا کہ رقم نکالنے سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس کو فراہم کی گئی ہے،علاوہ ازیں آمنہ عروج کو کرائے پر فلیٹ دلانے والا پراپرٹی ڈیلر علی عباس بھی جرح کے لیے عدالت میں پیش ہوا،عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت17 فروری تک ملتوی کر دی،یاد رہے کہ آمنہ عروج سمیت12 ملزمان پر خلیل الرحمٰن قمر کو اغوا کرنے اور تاوان طلب کرنے کا الزام ہے۔