12.1 C
Islamabad
ہفتہ, مارچ 1, 2025
ہومقومی خبریںپائیدار معاشی ترقی کے لئے بحری تجارت کو فروغ دینا ناگزیر ہے،...

پائیدار معاشی ترقی کے لئے بحری تجارت کو فروغ دینا ناگزیر ہے، وفاقی وزیر برائے بحری امور کا نیشنل میری ٹائم پالیسی ورکشاپ سے خطاب

- Advertisement -

اسلام آباد۔28فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان میں بحری امور کا شعبہ معاشی ترقی کے لئے کلیدی اہمیت کا حامل ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پائیدار معاشی ترقی کے لئے بحری تجارت کو فروغ دینا ناگزیر ہے۔

جمعہ کو یہاں منعقدہ نیشنل میری ٹائم پالیسی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی )، پورٹ قاسم اور دیگر بندرگاہوں پر انتہائی مہارت رکھنے والی ٹیم موجود ہے جو بحری معیشت کو مزید مستحکم بنانے کے لئے کام کر رہی ہے

- Advertisement -

انہوں نے امید ظاہر کی کہ میری ٹائم سیکٹر مستقبل میں پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔وزیر بحری امور نے کہا کہ گزشتہ سال بحری شعبے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا تھا لیکن اس سال 100 ارب روپے منافع کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کے حصول کی قوی امید ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 32 ارب روپے کی برآمدات کا ہدف چار سال میں 60 ارب ڈالر تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔

نہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستانی بندرگاہیں اپنی گنجائش سے 50 فیصد کم کام کر رہی ہیں حالانکہ ان میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، اگر درآمدات اور برآمدات کا حجم 90 ارب ڈالر ہے تو توقع ہے کہ اگلے چار سالوں میں یہ دگنا ہو جائے گا۔قیصر احمد شیخ نے کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک میں تجارتی مواقع تیزی سے بڑھ رہے ہیں لیکن ان کے پاس اپنی بندرگاہیں نہیں ہیں، اس لئے وہ پاکستان کی بندرگاہوں پر انحصار کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف سنٹرل ایشیائی ممالک کے دورے کر رہے ہیں تاکہ اس حوالے سے مزید مواقع تلاش کئے جا سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اب پاکستانی بندرگاہوں پر بڑے بحری جہازوں کے لئے مزید گنجائش پیدا کی جا رہی ہے اور آئندہ چار کنٹینرز کی بجائے 20 ہزار کنٹینرز کے حامل بحری جہازوں کو ہینڈل کرنے کی صلاحیت پیدا کرنا ہوگی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں بڑی تعداد میں بین الاقوامی بحری کمپنیاں اور سرمایہ کار دلچسپی لے رہے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کئی ممالک اپنی جی ڈی پی کا 40 فیصد میری ٹائم سیکٹر سے حاصل کر رہے ہیں جبکہ دنیا بھر میں جی ڈی پی کا 7 فیصد میری ٹائم صنعت سے وابستہ ہے۔ پاکستان بھی اپنی جی ڈی پی کا 5 فیصد اس شعبے سے حاصل کر سکتا ہے۔

قیصر احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان میں ماہی گیری کی برآمدات 400 ملین ڈالر ہیں جبکہ ہمارے ہمسایہ ممالک اس شعبے میں ہم سے بہت آگے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ دنیا بھر کی کمپنیاں پاکستان میں ماہی گیری کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کورنگی فش ہاربر کو مزید بہتر بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور نئے ایکشن ہالز کی تعمیر پر بھی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ 60 فیصد سرکاری درآمدات اور برآمدات گوادر پورٹ سے ہوں گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گوادر پورٹ کو عالمی معیار کے مطابق سہولتوں سے آراستہ کیا جائے گا تاکہ اسے ایک جدید اور مکمل بندرگاہ میں تبدیل کیا جا سکے۔

قیصر احمد شیخ نے کہا کہ یہ ورکشاپ میری ٹائم سیکٹر کی ترقی اور کاروباری فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے اس شعبے کے فروغ کے لئے حکومتی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ کمیٹیاں اور ٹاسک فورسز میری ٹائم پالیسی پر خصوصی توجہ دے رہی ہیں۔انہوں نے خطاب کے اختتام پر یقین دہانی کرائی کہ پاکستان کی بحری صنعت مستقبل میں ملکی معیشت کو مستحکم بنانے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=567370

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں