اسلام آباد۔4مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) سے سفارشی کلچر کا جڑ سے خاتمہ کر دیا ہے۔ یہ بات انہوں نے منگل کو رکن قومی اسمبلی پلین بلوچ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقدہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ قائمہ کمیٹی نے پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (پی بی سی) کو ہدایت کی کہ ادارے کے مالی حالات بہتر کرنے کے لئے ریڈیو پاکستان کی کرایہ پر دی جانے والی عمارتوں کے کرایوں کے نرخوں پر نظر ثانی کر کے انہیں مارکیٹ ریٹ پر لائے۔
کمیٹی نے کہا کہ کارپوریشن کی موجودہ مالی حالت ادارے کو اپنا کام خوش اسلوبی سے جاری رکھنے اور اپنے ملازمین کو تنخواہوں اور پنشن کی بروقت ادائیگی کے لئے فوری سخت اقدامات کی متقاضی ہے۔ قائمہ کمیٹی نے پاکستان ٹیلی وژن سے طلب کی گئی معلومات کی عدم فراہمی پر برہمی کا اظہار کیا۔ کمیٹی کا موقف تھا کہ قائمہ کمیٹیاں پارلیمنٹ کی توسیع ہیں اور انہیں حکومتی وزارتوں اور ان کے ماتحت اداروں کی پارلیمانی نگرانی کی ذمہ داری تفویض ہے اور حکومت کے کسی بھی محکمے/ادارے سے معلومات حاصل کرنے کا استحقاق حاصل ہے۔
کمیٹی نے اپنے آئندہ اجلاس سے پہلے پی ٹی وی سے مانگی گئی ضروری معلومات جمع کرانے کی ہدایت کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کمیٹی اور اس کے اراکین قابل احترام ہیں، کمیٹی کو معلومات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے پی ٹی وی کو مزید متحرک اور خودکفیل بنانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کمیٹی کو بتایا کہ چیلنجنگ قومی تناظر میں پی ٹی وی میں توازن لانے کے لئے سخت محنت کی ہے، اگر کسی اینکر کو پرائیویٹ سیکٹر کے اندر بیٹھ کر اچھی تنخواہ ملتی ہے اور اس کے چینل کی ریٹنگ اچھی ہے تو پی ٹی وی نوگو ایریا نہیں کہ یہاں پرائیویٹ اینکر نہیں آ سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی وی میں پروفیشنل اینکرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ماضی میں پی ٹی وی میں بنیادی مہارتوں سے محروم ایسے افراد جو اردو بولنا تک نہیں جانتے تھے، کو اینکرز اور تجزیہ کاروں کے عہدوں پر لگا دیا گیا۔ عطاء اللہ تارڑ نے قومی نشریاتی ادارے میں اصلاحات کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے معروف سپورٹس پریزنٹر زینب عباس کی پی ٹی وی سپورٹس میں شمولیت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ زینب عباس کی عالمی سطح پر پہچان ہے، وہ پہلے ٹین سپورٹس سے وابستہ تھیں، ان کی ادارے کے ساتھ شمولیت مثبت قدم ہے۔
قائمہ کمیٹی نے بلوچستان اور ملک کے سرحدی علاقوں میں ریاست مخالف بیانیہ کا مقابلہ کرنے کے لئے وضع کی گئی حکمت عملی کا جائزہ لیا اور اس پر اطمینان کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے بلوچستان اور سرحدی علاقوں میں سرکاری ریڈیو اور ٹیلی وژن کی کوریج مزید بڑھانے پر زور دیا اور ترقیاتی شعبے میں حکومت کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے اور عوامی خصوصی طور پر نوجوانوں کی ملکی ترقی میں ان کا کردار اجاگر کرنے پر زور دیا۔ پرائم ٹائم اور کھیلوں کے میچوں کے دوران ٹی وی چینلز کی جانب سے مقررہ حد سے زائد اشتہارات چلانے کا نوٹس لیتے ہوئے کمیٹی نے پیمرا کو ہدایت کی کہ وہ اس حوالے سے اپنے ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنائے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ تمام ٹی وی چینلز کو قواعد و ضوابط کی پاسداری کے لئے ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کرن عمران ڈار، آسیہ ناز تنولی، رومینہ خورشید عالم، سحر کامران، رانا انصار، محمد معظم علی خان، مولانا عبدالغفور حیدری نے شرکت کی جبکہ مہتاب اکبر راشدی اور وقاص اکرم زوم کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ وزارت اطلاعات کی نمائندگی ڈائریکٹر جنرل (آئی پی)، ڈائریکٹر جنرل (پی بی سی) اور وزارت کے ماتحت محکموں کے دیگر افسران نے کی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=568767