اسلام آباد۔5مارچ (اے پی پی):اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف بی آر کے کلیکٹر کسٹمز محمد عامر تھہیم کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ محض ایف آئی آر کا اندراج کسی شخص کا نام سفری پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے کافی نہیں، اگر غیر قانونی حکم کے باعث بنیادی حقوق متاثر ہونے کا خدشہ ہو تو آئین کے آرٹیکل 199 کا دائرہ اختیار استعمال کیا جا سکتا ہے۔آئینی عدالتیں ایگزیکٹوز کے غیر قانونی اقدامات کیخلاف بنیادی حقوق کی محافظ ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے ایف بی آر کے کلیکٹر کسٹمز محمد عامر تھہیم کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کی درخواست منظور کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر راجہ عبدالقدیر، وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل فیصل عرفان پیش ہوئے ۔ تحریری فیصلے کے مطابق ڈپٹی اٹارنی جنرل نے متبادل فورم موجود ہونے کے باعث درخواست ناقابل سماعت قرار دینے کی استدعا کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پٹیشنر پاسپورٹ رولز کے تحت ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کی ریویو کمیٹی سے رجوع کر سکتا ہے۔
عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے فیصلہ لکھا کہ اگر غیر قانونی حکم کے باعث بنیادی حقوق متاثر ہونے کا خدشہ ہو تو آئین کے آرٹیکل 199 کا دائرہ اختیار استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ایف آئی اے کی سفارش پر ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹس نے پٹیشنر کا نام پی سی ایل میں شامل کیا۔ عدالتی مفرور یا گھنائونے جرائم کے ملزمان کا نام سفری پابندیوں کی فہرست میں شامل ہو سکتا ہے۔ پٹیشنر نہ تو عدالت سے مفرور ہے اور نہ ہی کسی سنگین جرم میں ملوث ہے۔ عدالت نے پٹیشنر کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کا حکم جاری کر دیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=569124