پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان کی زیر صدارت پرای سپورٹس کی ترقی سے متعلق اہم سٹیک ہولڈرزکا اجلاس

134

اسلام آباد۔12مارچ (اے پی پی):پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے ملک میں ای سپورٹس کے فروغ سے متعلق پالیسی ڈویلپمنٹ اور انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی کو آگے بڑھانے کے لیے خصوصی کمیٹیوں اور ذیلی کمیٹیوں کی فوری تشکیل پر زور دیاہے۔بدھ کو وزیراعظم یوتھ پروگرام سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان میں ای سپورٹس کی ترقی کی جانب ایک انقلابی قدم کے طور پرای سپورٹس کی ترقی سے متعلق اہم سٹیک ہولڈرزکا پہلا باضابطہ اجلاس بدھ کو پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں اگنائٹ، پاکستان سپورٹس بورڈ ، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ،نیاٹیل،انتھک وینچرز،فاسٹ یونیورسٹی، وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام کی وزارت،تمام صوبوں کے ڈی جی سپورٹس اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔بات چیت کے دوران ای سپورٹس کو پاکستان میں ایک سرکاری کھیل کے طور پر تسلیم کرنے اور اس کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک منظم فریم ورک تیار کرنے پرتوجہ مرکوز کی گئی۔

پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے پالیسی ڈویلپمنٹ اور انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی کو آگے بڑھانے کے لیے خصوصی کمیٹیوں اور ذیلی کمیٹیوں کی فوری تشکیل پر زور دیا۔ گیمنگ میدانوں، تربیتی مراکز اور کوچنگ کی سہولیات کے قیام کو ترجیح کے طور پر اجاگر کیا گیا۔

قومی کھیلوں کے ضوابط کے تحت ای سپورٹس کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کی کوشش کی جائے گی جس سے منظم حکمرانی اور فنڈنگ ​​کو فعال کیا جائے گا۔ نیاٹیل اور دیگر ٹیلی کام کمپنیوں پر زور دیا گیا کہ وہ مسابقتی گیمرز کی ضروریات کو پورا کرنے والے خصوصی، تیز رفتار انٹرنیٹ پیکجز متعارف کرائیں۔ یونیورسٹیاں ای سپورٹس کلبوں، سکالرشپس اور منظم گیمنگ سرگرمیوں کے ذریعے ٹیلنٹ کی دریافت میں اہم کردار ادا کریں گی۔

پاکستان سعودی عرب کے مخصوص گیمنگ انفراسٹرکچر سے رہنمائی لے گا، جس کا مقصد مقامی ضروریات کے مطابق ماڈل تیار کرنا ہے۔ اجلاس نے اولمپکس سمیت عالمی مسابقتی مقابلوں میں ای اسپورٹس کی شمولیت کو دریافت کرنے کے لیے چین، سعودی عرب اور ترکی کے ساتھ شراکت کی تجویز پیش کی۔

فصیح مہتا نے گیم ڈویلپمنٹ سٹوڈیوز کی تشکیل، کمیونٹی کی شرکت کو بڑھانے اور گیمرز کے لیے تیز رفتار انٹرنیٹ تک رسائی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے صنعت کی ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے واضح ریگولیشن اور ٹیکسیشن پالیسیوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے ای-گیمنگ پر فہد مصطفیٰ کے ڈرامے کو عوامی تاثرات پر مثبت اثر کے طور پر پیش کیااور اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح مین سٹریم میڈیا انڈسٹری کے بارے میں رائے عامہ کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کےچیئرمین رانا مشہود احمد خان نے کہاکہ ای سپورٹس مستقبل ہے اور پاکستان پیچھے نہیں رہے گا۔

اس اقدام کی تشکیل کے لیے کمیٹیاں اور ذیلی کمیٹیاں بنائی جائیں گی اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گاکہ ای-گیمنگ کو پاکستان میں باضابطہ طور پر ایک کھیل کے طور پر تسلیم کیا جائے۔ ہم ایک مضبوط ای سپورٹس ایکو سسٹم تیار کرنے کے لیے چھ ماہ کا سنگ میل طے کر رہے ہیں جو ٹیلنٹ کو پروان چڑھاتا ہے، مسابقتی گیمنگ کو فروغ دیتا ہے اور ہمارے نوجوانوں کے لیے عالمی مواقع فراہم کرتا ہے۔

ایک سرکردہ ای-اسپورٹس اکیڈمی کو ایک معروف! یونیورسٹی میں پائلٹ کیا جائے گا، جبکہ دو سے تین یونیورسٹیاں گیمنگ کے میدان قائم کریں گی جو تربیتی مراکز کے طور پر کام کریں گی۔ ابھرتے ہوئے ای سپورٹس ٹیلنٹ کو اجاگر کرنے کے لیے میڈیا مہم بھی چلائی جائے گی۔ پاکستان کے ای-سپورٹس کے عالمی میدان میں قدم رکھنے کے ساتھ یہ اقدام ملک میں گیمنگ اور ڈیجیٹل جدت کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔