17.8 C
Islamabad
جمعرات, مارچ 20, 2025
ہومتازہ ترینحکومت صنعتوں کیلئے توانائی کی قیمتوں کو مزید معقول بنانے،برآمدات اور صنعتی...

حکومت صنعتوں کیلئے توانائی کی قیمتوں کو مزید معقول بنانے،برآمدات اور صنعتی ترقی کےفروغ کے لئے پرعزم ہے،وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب کی ایف پی سی سی آئی کے وفد سے گفتگو

- Advertisement -

اسلام آباد۔18مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاہے کہ میثاق معیشت کی تیاری جیسے اقدامات قابل تعریف ہیں، ایسے اقدامات اس وقت بھی اس لئے ضروری ہیں جب سیاسی جماعتیں ایک مشترکہ اقتصادی مقصد پر متفق ہیں، حکومت صنعتوں کے لئے توانائی کی قیمتوں کو مزید معقول بنانے اور برآمدات پرمبنی اور صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔انہوں نے یہ بات منگل کویہاں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے وفد سے ملاقات میں کہی۔ وفد کی قیادت ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں عاطف اکرام، پیٹرن ان چیف ایس ایم تنویر اور ایف ایف سٹیل کے چیف ایگزیکٹو سینیٹر نعمان وزیر کررہے تھے۔

ملاقات کا مقصد ایف پی سی سی آئی کی تیار کردہ میثاق معیشت کو وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کے سامنے پیش کرناتھا ۔ وفد نے میثاق پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور بتایا کہ اس کا مقصد اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ملک میں سیاسی اتفاق رائے پیدا کرنا ،پاکستان کو اقتصادی بحران سے نکالنا، ملک کی ترقی اور اقتصادی نموکو ترجیح دینا اورخاص طور پر بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنا ہے جن میں نوجوانوں کا حصہ خاص طور پر اہم ہے۔

- Advertisement -

سینیٹر نعمان وزیر خٹک نے میثاق معیشیت میں شامل تجاویز اور سفارشات پر تفصیلی پریزنٹیشن دی جن میں توانائی، مالیات، صنعت اور صحت جیسے اہم شعبوں میں ماہر گروپوں کے قیام کی صورت میں خصوصی سول سروسز کی تنظیم نو بھی شامل تھی تاکہ پالیسی سازی کے ذریعہ بہتر فیصلے کیے جا سکیں۔ چارٹر میں شمسی اورہواسے توانائی کے ذرائع پرتوجہ دینے اور مسابقری تجارتی کنٹریکٹ مارکیٹ کیلئے ویلنگ چارجز کو زیادہ سے زیادہ 4 روپے فی کلو واٹ تک رکھنے کی سفارش کی گئی تھی۔

پریزنٹیشن میں علاقائی تجارت اور ترقیاتی مالیاتی اداروں پر زیادہ توجہ دینے کی تجویز دی گئی جس میں کم از کم 20 فیصد قرضہ طویل مدتی سرمایہ کاری اور 10 فیصد اسٹارٹ اپ کے لئے مختص کرنے کی سفارش کی گئی، چارٹرمیں مستحکم زر مبادلہ کی شرح کو برآمدات کو فروغ دینے اور غیر معیاری درآمدات کو روکنے کے لئے ضروری قرار دیا گیا۔ مزید برآں صنعتی ترقی کے لئے ملک بھر میں یکساں گیس قیمتوں کا ڈھانچہ وضع کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

وزیر خزانہ نے ایف پی سی سی آئی کے وفد کا خیرمقدم کیا اور میثاق معیشت کی تیاری پر ان کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات اس وقت انتہائی ضروری ہیں جب سیاسی جماعتیں ایک مشترکہ اقتصادی مقصد پر متفق ہوں۔ وزیر خزانہ نے 2020 میں پاکستان بزنس کونسل کے ساتھ مل کرمیثاق معیشت کی تیاری کاحوالہ بھی دیا اورکہاکہ پاکستان کی اقتصادی بحالی کے لئے عارضی حل کی بجائے مستقل، پائیدار اور متحدہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

وزیر خزانہ نے وفد کو اہم شعبوں میں جاری اصلاحات کے بارے میں بھی آگاہ کیا جن میں کلی معیشت کے استحکام ٹیکس توانائی اور وفاقی حکومت میں اصلاحات شامل ہیں۔ انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت صنعتوں کے لئے توانائی کی قیمتوں کو مزید معقول بنانے اور برآمدات پرمبنی اور صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے وفد نے وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ حکومت پاکستان کی اقتصادی ترقی اور صنعتی نوعیت کے مسائل کو حل کرنے کے لئے مزید اقدامات کرے گی۔

ملاقات میں وزارت خزانہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سینئر افسران بھی شریک تھے۔ اس کے علاوہ کاروباری طبقے کے نمایاں افراد میں ایف پی سی سی آئی کے صدرعاطف اکرام،سینیٹرنعمان وزیر، یونائٹڈبزنس گروپ کے پیٹرن ان چیف ایس ایم تنویر، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹرمرزااختیاربیگ، اسلام آبادچیمبرکے سابق صدراحسن بختاوری، گارڈ گروپ کے مومن ملک، ذخی اعجاز،طارق مھمود، ناصرقریشی، سہیل الطاف، اشفاق احمد، طارق جدون، ملک سہیل، عدیل روف، ریاض ارشد، قرت العین اورحامدولیدشامل تھے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=573848

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں