اسلام آباد۔7اپریل (اے پی پی):گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا اس وقت دہشتگردی، گورننس کے خلا ، اور معاشی بدحالی جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، بدعنوانی اور سیاسی اونر شپ نہ لینا بھی خیبر پختونخوا کے مسائل میں شامل ہے، صوبہ میں گورننس کا معیار بہتر بنانے کیلئے فنڈز کا شفاف استعمال انتہائی ضروری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکو اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیراہتمام’’خیبرپختونخوا میں سکیورٹی اور گورننس کے چیلنجز‘‘کے موضوع پر منعقدہ سیمینار کے افتتاحی سیشن سےخطاب کرتے ہوئے کیا۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبہ ایک عرصے سے دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے، سکیورٹی فورسز نے بڑی قربانیاں دے کر امن بحال کیا ہےلیکن خطرات اب بھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئے۔ فاٹا کے انضمام کے بعد نئے اضلاع میں حکمرانی کا خلاء، بارڈر پر جرائم کی سرگرمیاں، بدعنوانی اور سیاسی بے دخلی جیسے عوامل اب بھی شدت کے ساتھ موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں موثر انتظامات، بین الاداراہی ہم آہنگی اور پائیدار پالیسی سازی ناگزیر ہو چکی ہے تاکہ دہشتگردی اور جرائم کی جڑوں کو ختم کیا جا سکے۔
انہوں نے عوامی فنڈز کی بدانتظامی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ دہائی میں خیبرپختونخوا میں ترقیاتی فنڈز کا غلط استعمال ہواجبکہ قانون سازی کے باوجود خاطرخواہ نتائج حاصل نہ ہو سکے۔گورنر نے بہترین گورننس کیلئے پبلک اکاؤنٹس کمیٹیوں کو مزید مؤثر بنانے، آڈٹ رپورٹس پر کھلی سماعتوں کے انعقاد اور حکومتی احتساب کے بہتر نظام کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک مالیاتی نظم و نسق اور شفافیت کو یقینی نہیں بنایا جائے گا، اچھی حکمرانی کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اتحاد، عزم اور مشترکہ حکمتِ عملی کے ذریعے خیبرپختونخوا کو ایک پرامن، خوشحال اور ترقی یافتہ صوبہ بنایا جا سکتا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=579079