پاکستان اور قازقستان کا سمندری تعاون مضبوط بنانے پر اتفاق، علاقائی تجارت اور روابط کے فروغ پر زور

107

اسلام آباد۔14اپریل (اے پی پی):پاکستان اور قازقستان نے علاقائی تجارت اور روابط کو فروغ دینے کے لئے سمندری تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ فیصلہ وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انوار چوہدری اور قازق سفیر یرژان کسٹافن کے درمیان ملاقات کے دوران کیا گیا۔ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے علاقائی رابطوں، اقتصادی تعاون اور دوطرفہ سمندری تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیر بحری امور نے کہا کہ قازقستان چونکہ ایک زمین بند ملک ہے اس لئے وہ پاکستان کے زمینی راستوں اور بندرگاہی سہولیات سے خاطر خواہ فائدہ اٹھا سکتا ہے۔گفتگو کے دوران سمندری تجارت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور پائیدار سمندری طریقوں پر تعاون بڑھانے پر تفصیلی غور کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے علاقائی تجارتی مرکز بننے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بحری شعبہ ملکی معیشت کی ترقی کا ستون ہے اور بین الاقوامی شراکت داری اسے مزید مستحکم کرے گی۔

قازقستان کے سفیر نے شپنگ اور لاجسٹکس کے شعبوں میں تعاون بڑھانے میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور گوادر، کراچی اور پورٹ قاسم کو قازقستان کے لئے خلیج، افریقہ اور دیگر عالمی منڈیوں تک رسائی کے اہم دروازے قرار دیا۔دونوں ممالک نے لاجسٹکس کو بہتر بنانے، تجارتی راہداریوں کو فعال کرنے، اور بندرگاہوں کی جدید کاری کے لئے مشترکہ منصوبوں پر اتفاق کیا۔ وفاقی وزیر نے کراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اتھارٹی اور گوادر پورٹ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات سے قازقستان کے سفیر کو آگاہ کیا اور انہیں ان منصوبوں میں شراکت داری کی دعوت دی۔ملاقات میں ماحول دوست شپنگ، سمندری آلودگی میں کمی، اور ساحلی نظام جیسے مینگرووز کی حفاظت جیسے اہم امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

فریقین نے افرادی قوت کی ترقی اور ثقافتی تبادلے کو عوامی روابط کے لئے ناگزیر قرار دیا اور مشترکہ ورکنگ گروپس کے قیام پر اتفاق کیا تاکہ طے شدہ منصوبوں پر جلد از جلد عملدرآمد کیا جا سکے۔ قازقستان کے سفیر نے پاکستان کی بحری ترقی میں قیادت کو سراہا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ یہ ملاقات ایک مربوط، ترقی یافتہ اور خوشحال علاقائی تجارتی نیٹ ورک کے مشترکہ وژن کی مظہر ہے جس میں پاکستان کو وسطی اور جنوبی ایشیا کے درمیان ایک اہم سمندری پل کے طور پر پیش کیا گیا۔