اسلام آباد۔16اپریل (اے پی پی):وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کے زرعی شعبے کو تبدیل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتےہوئے کہا ہے کہ پائیدار اقتصادی ترقی کے لئے زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرناناگزیر ہے، اسی سلسلہ میں ایک ہزار زرعی گریجویٹس کوٹریننگ پر چین بھیجا جا رہا ہےجن کا میرٹ پر انتخاب کیاگیا ہے،چین میں جدید زرعی ٹیکنالوجی سے مستفید ہوکر وطن واپس آکر ہمارے نوجوان زرعی ترقی میں بھرپور کردار اداکریں گے، پاکستان میں دیہی سطح پر چھوٹی صنعت کے فروغ اور ویلیو ایڈیشن کے لئے نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضے دیں گے۔
وہ بدھ کو یہاں "وزیراعظم محمد شہباز شریف” کے شعبہ زراعت کی استعداد بڑھانے کے لیے 1000 زرعی گریجویٹس کو اعلیٰ تربیت کے لئے سکالرشپ پر چین بھیجنے کے منصوبے کے پہلے مرحلے میں 300 طلبا کو چین بھیجنےکے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔تقریب سے پاکستان میں چین کے سفیرجیانگ زیدونگ،وفاقی وزیر غذائی تحقیق وترقی رانا تنویر حسین نے بھی خطاب کیا اور چین جانے والے طالب علموں نے بھی اپنے تاثرات سے شرکا کو آگاہ کیا۔وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج اہم دن ہے جب ہمارے نوجوان گریجویٹس دوست ملک چین میں جدیدزرعی ٹیکنالوجی سے استفادہ کے لئے جارہے ہیں اور توقع ہے کہ وہ واپس آکر اپنے اس تجربہ سے ملکی زرعی ترقی میں کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دورہ چین کے موقع پر اس جدید زرعی یونیورسٹی کا دورہ کیا اور وہاں کے تحقیق اور ترقی کے کام کو دیکھا،جو متاثر کن تھا۔اس دوران ہم نے فیصلہ کیا کہ ایک ہزار زرعی گریجویٹس کو اس تجربہ سے فائدہ اٹھانے کے لئے یہاں بھیجیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کے لئے چین میں اس سہولت کی فراہمی پر ہم چینی قیادت کے شکر گزار ہیں اور ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی طلبہ چین اور پاکستان کے درمیان پل کا کردار ادا کریں گے۔انہوں نے وزیر اور سیکرٹری آئی ٹی کی طالب علموں کی سلیکشن کے لئے پورٹل بنانے سمیت معاونت پر ان کا بھی شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے بتایا کہ دوبار اس پروگرام کو ڈراپ کیاگیا،ہم نوجوان جو قوم کی امید ہیں ان کو بھیجنا چاہتے تھے تاہم پہلی بار سرکاری ملازمین کی بڑی تعداد اس میں شامل تھی جن میں سے اکثر 50 سال سے زائد عمر کے تھے۔ان کا تجربہ لائق احترام ہے لیکن تجربہ کے ساتھ نوجوانوں کی توانائیاں بھی شامل کرنے کی ضرورت تھی۔اسی طرح دوسری کاوش بھی اس معیار کی نہیں تھی جس کی توقع تھی پھر وزارت آئی ٹی نے پورٹل بنایا اور آج یہ مرحلہ مکمل ہوا۔اس میں چاروں صوبوں،گلگت بلتستان،آزادکشمیر سے بھی نوجوان شریک ہیں،اس موقع پر وزیر اعظم نے انتخاب کے لئے میرٹ بارے نوجوانوں سے بھی دریافت کیا اور نوجوانوں نے اس کو سراہا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس منصوبے کے لئے 3 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔آئندہ دو مراحل میں بھی میرٹ ملحوظ خاطر رکھاجائےگا۔بلوچستان کا 10 فیصد اضافی کوٹہ رکھاگیاہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چار اکائیوں پر مشتمل وفاق ہے اور جب تک چاروں اکائیاں برابر ترقی نہیں کریں گی پاکستان ترقی کے راستے پر گامزن نہیں ہوسکے گا۔پاکستان کی ترقی تب ہی ہوگی جب چاروں صوبے مل کر ترقی میں کردار ادا کریں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ چین ہمارا قریبی دوست ملک ہے اور نازک مواقع پر چین کا لازوال کردار ہے،چین پاکستان کا مشکل وقت کا ساتھی ہے اور مشکل وقت کے ساتھی کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے۔سعودی عرب،یواے ای اور قطر یہ سب مشکل وقت کے ساتھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان تربیت کے دوران چین میں عرق ریزی اور محنت سے وہاں کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں اور واپس آکر اس ٹیکنالوجی کو یہاں بروئے کار لائیں تاکہ زرعی پیداوار دوگنی ہو۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے زرعی تحقیقی اداروں کو بحال کرنا ہے۔جواں خون اور تجربہ مل کر ان زرعی تحقیقاتی مراکز کو بہتر بناکر پاکستان کی زرعی ترقی کو چار چاند لگا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پورا یقین ہے کہ یہ نوجوان نہ صرف اپنےوالدین کی محنت اور امیدوں پر پورے اتریں گے بلکہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں انقلاب لانے کے لئے بھرپور پور محنت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تربیت کے دوران مشینی کاشتکاری میں بہترین صلاحیت حاصل کرنی ہے،ڈیجٹلائزڈ کراپ منیجمنٹ ،ماحولیات دوست سیڈز،اور دیہی علاقوں میں سمال میڈیم کپاس انڈسٹری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں،اس کے لئے نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضے دیں گے۔کولڈ سٹوریج نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے دیہی علاقوں میں بڑی تعداد میں پھل ضائع ہورہاہے۔ان اقدامات سے دیہاتوں میں زندگی بدل جائے گی۔وہاں پر چھوثی صنعت کے لئے منصوبہ بنالیاہے،صوبوں کے ساتھ مل کرنوجوانوں کو قرضے دیں گے،وہاں پر باغات پر توجہ اور ویلیو ایڈیشن کی طرف جائیں گے۔ہم نے سازگار ماحول دینا ہے۔
اس موقع پر وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں پیداواری صلاحیت بڑھانے کےلئے کوششیں کر رہی ہے۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت نوجوان زرعی گریجویٹس کو چین سے خود علم اور تجربہ فراہم کرنے کے لئے 3 ارب روپے سے زیادہ خرچ کر رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ گریجویٹس وطن واپسی پر اپنی صلاحیتوں اور علم کو مؤثر طریقے سے استعمال کریں گے۔
پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیدونگ نے کہا کہ وہ گزشتہ ایک سال میں حکومت پاکستان کی کارکردگی سے بہت متاثر ہیں جس کے دوران ملک کے میکرو اکنامک اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی حکومت پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات بالخصوص زراعت کے شعبے میں تعاون کےلئےتیار ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صدر شی جن پنگ ہمیشہ پڑوسی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت چین نے تقریباً 35.4 بلین امریکی ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کی عکاسی ہوتی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=582693