21.6 C
Islamabad
پیر, اپریل 21, 2025
ہومقومی خبریںقومی ہائوسنگ پالیسی کا نفاذ ناگزیر، 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد...

قومی ہائوسنگ پالیسی کا نفاذ ناگزیر، 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد رہائش صوبوں کی کلیدی ذمہ داری ہے، ریاض حسین پیرزادہ

- Advertisement -

اسلام آباد۔16اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ نے قومی ہائوسنگ پالیسی کے نفاذ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد رہائش صوبوں کی کلیدی ذمہ داری ہے، وفاقی وزارت کا کردار قومی پالیسی کے ذریعے رہنما اصول فراہم کرنا ہے جہاں سے صوبائی محکمے آگے کا لائحہ عمل تیار کریں گے، ہم پورے ملک کے لئے رہائش کے کسی ایک ماڈل کی سفارش نہیں کر سکتے بلکہ صوبائی حکومتیں پالیسی پر عملدرآمد اور ریگولیشن کریں گی اور وہ ہر علاقہ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ریجن کے لئے مخصوص، پائیدار ہائوسنگ ماڈل کا انتخاب کریں گی، ہم باضابطہ تحقیق اور ڈیٹا بیس کے تجزیہ کی بنیاد پر بامقصد منصوبہ بندی میں بہت پیچھے ہیں، بااختیار بنانے اور مقامی حکومتوں کو شامل کرنے سے ملک میں حالیہ ہائوسنگ کے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس کے ترجمان کے مطابق وفاقی وزیر نے ان خیالات کااظہاروزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے پالیسی اینڈ پلاننگ ونگ نے نیشنل ہائوسنگ پالیسی 2025 کے پہلے مسودے پر بریفنگ کے حصول کے حصول کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ترجمان نے بتایاکہ یہ مسودہ 2001 ء میں اعلان کی گئی موجودہ ہائوسنگ پالیسی پر جامع نظر ثانی کے بعد متعارف کرایا گیا ہے، اس پالیسی کو تمام بڑے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور ان کے ان پٹ کو شامل کرکے پیش کرنے کی وسیع کوششیں کی گئی ہے جو اکیڈمیا، ہائوسنگ ماہرین اور صوبائی محکموں کی شمولیت سے ترتیب دیا گیا ہے۔

- Advertisement -

پہلے مرحلے پر ماہرین کے دو ورکنگ گروپس نے موجودہ پالیسی میں خلاء کی نشاندہی کے لئے فوکس گروپ کے تفصیلی مباحثوں میں حصہ لیا۔ بعد میں ان کی سفارشات کو پالیسی کے تفصیلی مسودے میں ضم کیا گیا ہے۔نئی ہائوسنگ پالیسی کا مقصد بڑے پیمانے پر شہری نقل مکانی اور کچی آبادی والے علاقوں پر مبنی غیر منصوبہ بندی کی ہائوسنگ سوسائٹیوں کی بے ہنگم نمو کے پیچھے عوامل کو اجاگر کرنا ہے۔ پالیسی میں موجودہ ہائوسنگ بحران کا خاکہ بھی پیش کیا گیا ہے جس کا اندازہ ملک میں 10 ملین ہائوسنگ یونٹس کی کمی اور رہائش کے میٹریل کی لاگت میں اچانک بہت زیادہ اضافے کے ساتھ مالی رکاوٹوں کے طور پر لگایا گیا ہے۔

ہائوسنگ پالیسی کا وژن "سب کے لئے مناسب، سستی اور پائیدار رہائش“ نو تھیم ایریاز پر فوکس کیا گیا ہے اور طلب و رسد کے فرق کی نشاندہی اور مائیکرو فنانسنگ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے لئے پالیسی اقدامات اور اصلاحات پیش کی گئی ہیں، مقامی طور پر تیار کردہ مٹیریل پر انحصار، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، اربن ری جنریشن، بہترین کوآرڈینیشن اور صلاحیت کو بڑھانے پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اجلاس کے دوران ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ زراعت خوراک کی پیداوار کا بڑا ذریعہ ہے اور غیر منصوبہ بندی کی ہائوسنگ سوسائٹیز اس شعبے پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہیں۔

انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ضلعی اور بلدیاتی سطح پر درست اعداد و شمار کو برقرار رکھنا بہتر منصوبہ بندی اورآئندہ ہائوسنگ سکیموں کے لئے زمین کی ازسر نو تعمیر کے لئے لازمی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ بات نوٹ کی گئی کہ ہائوسنگ سیکٹر میں درپیش چیلنجز بنیادی طور پر ناقص منصوبہ بندی اور چھوٹے شہروں میں ضروری سہولتوں کے فقدان کے باعث ہیں، یہ عنصر بڑے پیمانے پر شہری نقل مکانی کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے جس کی وجہ سے زرخیز زرعی اراضی کا بہت بڑا نقصان ہو رہا ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=583021

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں