اسلام آباد۔22اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو ٹیکنو-اکانومی میں تبدیل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں منعقدہ آسیان-پاکستان ٹیکنالوجی ایکسپو 2025 سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ جدید سائنس و ٹیکنالوجی ہی وہ قوت ہے جو اقوام کی تقدیر بدل سکتی ہے۔
انہوں نے نسٹ کے نیشنل سینٹر فار روبوٹکس اینڈ آٹومیشن اور آسیان کمیٹی برائے سائنس، ٹیکنالوجی و انوویشن کی مشترکہ کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایکسپو علاقائی تعاون اور تکنیکی ترقی کا عملی مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی نے حال ہی میں "سائنس، ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ برائے ترقی” پروگرام کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد تحقیق اور جدت کو پاکستان کے ترقیاتی اہداف سے ہم آہنگ کرنا ہے،ہمیں غیر ملکی ٹیکنالوجی کے محض صارف نہیں بلکہ مقامی مسائل کے حل کے لیے ٹیکنالوجی کے خالق بننا ہوگا، موسمیاتی تبدیلی، پانی اور زراعت کو لاحق خطرات اور نوجوانوں میں بڑھتی بے روزگاری جیسے چیلنجز کا حل صرف جدید علم اور ٹیکنالوجی میں مضمر ہے۔
انہوں نے ڈیجیٹائزیشن، گرین انرجی اور جدید معاشی حکمت عملیوں کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اور آسیان ممالک مشترکہ چیلنجز کا مل کر مقابلہ کر سکتے ہیں، نوجوان پاکستان کا سب سے قیمتی سرمایہ ہیں اور ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر ہم ایک روشن اور پائیدار مستقبل کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور آسیان جیسا علاقائی تعاون دنیا کے لیے ایک رول ماڈل ہے۔
دو روزہ ایکسپو میں آسیان رکن ممالک کے وفود، تعلیمی اداروں، صنعتوں اور طلبہ نے شرکت کی تاکہ سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔این سی آر اے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر عمر خان نے وزیر احسن اقبال کے وژن کو سراہا جن کی قیادت میں متعدد قومی تحقیقی مراکز 2017-2018 میں قائم ہوئے، جن میں مصنوعی ذہانت، بگ ڈیٹا، سائبر سکیورٹی اور خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے شامل ہیں۔انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ایسی ٹیکنالوجی تخلیق کریں جو نہ صرف مارکیٹ بلکہ انسانیت کی فلاح کے لیے ہو۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=585850