29.4 C
Islamabad
جمعرات, اپریل 24, 2025
ہومقومی خبریںکلیدی معاشی اشاریوں سے معاشی بحالی کی عکاسی ہورہی ہے، صنعتوں کی...

کلیدی معاشی اشاریوں سے معاشی بحالی کی عکاسی ہورہی ہے، صنعتوں کی پیداوارمیں بتدریج اضافہ متوقع ہے،، وزارت خزانہ

- Advertisement -

اسلام آباد۔24اپریل (اے پی پی):وزارت خزانہ نے کہاہے کہ ملکی معیشت مستحکم ہے اورکلیدی معاشی اشاریوں سے معاشی بحالی کی عکاسی ہورہی ہے، اپریل میں مہنگائی کی شرح میں 1.5فیصد سے لے کر2فیصد اورمئی میں 3سے لے کر4فیصدتک اضافہ کاامکان ہے۔ یہ بات وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ میں کہی گئی ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق آنے والے مہینوں میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں بتدریج اضافہ متوقع ہے،آٹوموبائل کی پیداوارمیں اضافہ،خام مال کی درآمدات اورسہولت کاری پر مبنی زری پالیسی سے بڑی صنعتوں کی پیداورمیں اضافہ کاامکان ہے۔بہترموسمیاتی حالات اورپانی کی دستیابی سے اہم فصلوں کی پیداوارمیں اضافہ ہوگا جس سے مجموعی اقتصادی ترقی پراچھے اثرات مرتب ہوں گے۔وزارت خزانہ کے مطابق آنے والے مہینوں میں برآمدات اورترسیلات زرمیں اضافہ کارحجان جاری رہنے کاامکان ہے جس سے حسابات جاریہ کے کھاتوں کومتوازن بنانے میں مدد ملے گی۔

- Advertisement -

ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ کے مطابق مالی سال کے پہلے 9ماہ میں سمندرپارپاکستانیوں کی ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر32.2فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر37.3فیصداضافہ ہواہے۔ جولائی سے مارچ تک ترسیلات زرکاحجم 28.029ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 21.038ارب ڈالرتھا۔مالی سال کے پہلے 9ماہ میں برآمدات کا حجم 24.66ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 22.89ارب ڈالرکے مقابلہ میں 7.7فیصدزیادہ ہے،اس مدت میں ملکی درآمدات کاحجم 43.33ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 39.05ارب ڈالرکے مقابلہ میں 11فیصدزیادہ ہے،مالی سال کے پہلے 9ماہ میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاتوازن 1.859ارب ڈالرفاضل رہا،

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 1.652ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا،مالی سال کے پہلے 9ماہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 1.644ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 1.442ارب ڈالرکے مقابلہ میں 14فیصدزیادہ ہے،اعدادوشمارکے مطابق 11اپریل 2025کوزرمبادلہ کے ملکی ذخائرکاحجم15.662ارب ڈالرریکارڈکیاگیاگزشتہ سال 12اپریل کوزرمبادلہ کے ملکی ذخائرکاحجم 13.374ارب ڈالرتھا،23اپریل 2025کوایکسچینج ریٹ 281روپے تھاگزشتہ سال 23اپریل کوایکسچینج ریٹ 278.4روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔

وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال کے پہلے 8ماہ میں ایف بی آر کے محصولات کاحجم 8.453ٹریلین روپے ریکارڈکیاگیا ہے جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 6.711ٹریلین روپے کے مقابلہ میں 25.9فیصدزیادہ ہے،مالی سال کے پہلے 8ماہ میں نان ٹیکس ریونیوکاحجم 3.922ٹریلین روپے ریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 2.267ٹریلین روپے کے مقابلہ میں 72.9فیصدزیادہ ہے،مالی سال کے پہلے 8ماہ میں مالی خسارہ کاحجم 2.524ٹریلین روپے ریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3.224ٹریلین روپے تھا،پرائمری بیلنس کاحجم 3.452ٹریلین روپے رہا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1.834ٹریلین روپے تھا،جولائی سے فروری 2025تک کی مدت میں زرعی شعبہ کوفراہم کردہ قرضہ جات کاحجم 1655ارب روپے ریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 1434ارب روپے کے مقابلہ میں 15.4فیصدزیادہ ہے۔

نجی شعبہ کوفراہم کردہ قرضہ جات کاحجم 692.5ارب روپے ریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 105ارب روپے تھا،11اپریل 2025تک زروسیع (ایم ٹو) میں 2.9فیصدتک کی نموریکارڈکی گئی۔ وزارت خزانہ کے مطابق 10مارچ 2025کو پالیسی ریٹ 12فیصدتھا گزشتہ سال 18مارچ کوپالیسی ریٹ 22فیصد کی بلندشرح پرتھا۔جولائی سے مارچ تک اوسط مہنگائی کی شرح 5.3فیصدریکارڈکی گئی جوگزشتہ سال کی اسی مدت میں 20.7فیصدتھی۔مارچ میں مہنگائی کی شرح 0.7فیصدریکارڈکی گئی جوگزشتہ سال مارچ میں 27.1فیصدتھی،بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں سالانہ بنیادوں پر1.9فیصدکی کمی ہوئی۔

وزارت خزانہ کے مطابق جاری مالی سال کے دوران پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی رہی جس سے ملکی معیشت پرسرمایہ کاروں کے اعتمادکی عکاسی ہورہی ہے، 23اپریل 2024کوپاکستان سٹاک ایکسچینج کا100انڈیکس 71359پوائنٹس ریکارڈکیاگیا تھا، 23اپریل 2025کوانڈیکس117226پوائنٹس ریکارڈکیا، نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں سالانہ بنیادوں پر25.2فیصدکی شرح جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 43.5فیصدکی شرح سے نموریکارڈکی گئی ہے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=587150

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں