ایس ایم ای فنانسنگ پر تحقیق کیلئے سمیڈا کی لاہور سکول آف اکنامکس وشکاگو یونیورسٹی کے ساتھ شراکت داری

107
Small and Medium Enterprises Development Authority
Small and Medium Enterprises Development Authority

لاہور۔25اپریل (اے پی پی):سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا)کے پروجیکٹ "ریسرچ، ریگولیٹری انسائٹ اینڈ ایڈووکیسی اسسٹنس (آرآر آئی اینڈ اے) نے ایس ایم ایز کیلئے فنانسنگ اور قرضوں کی فراہمی پر جامع تحقیق کیلئے لاہور سکول آف اکنامکس (ایل ایس ای) اور یونیورسٹی آف شکاگو کے ساتھ شراکت داری اختیار کر لی ،ترجمان کے مطابق اس اقدام کا مقصد یہ دیکھنا ہے کہ پاکستان میں ایس ایم ایز کو بنکوں سے زیادہ قرضے کیوں نہیں ملتے اور ایس ایم ای کیلے قرضوں کو بنکوں کی انتظامی ترجیحات میں کیسے شامل کیا جا سکتا ہے۔

اس تحقیق سے قرض کے درخواست گزاروں کی مدد اور وکالت کے بارے میں دلائل اور وہ معلومات اکٹھی ہو سکیں گی جو ایس ایم ایز اور قرض افسران کے درمیان تعاون کو بڑھا کرقرض دینے کے رسمی عمل میں اعتماد کو فروغ دیں گی۔اس تحقیق کو شروع کرنے کے لیے پاکستان بھر میں ایس ایم ایز سے قیمتی آرا حاصل کرنے کے لیے ایک جامع سروے شروع کیا گیا ہے۔یہ سروے ملک میں ایس ایم ای فنانسنگ کے اندر درپیش چیلنجوں اور مواقع کو سمجھنے کا پہلا قدم ہے۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سمیڈا کے سی ای او سقراط امان رانا نے اس تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا اور بتا یا کہ یہ تحقیق ایس ایم ایز کی فنانس تک رسائی کو یقینی بنانے کیلئے انقلابی رپورٹ ثابت ہوگی اور اس سے ہماری ایس ایم ایز عالمی منڈی میں اپنے ہم پلہ ایس ایم ایز کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوسکیں گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایس ایم ایز کو درپیش مالی چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل بنائے بغیر پاکستان کی پائیدار اقتصادی ترقی ممکن نہیں۔

ایل ایس ای کی ایسوسی ایٹ پرو فیسر ڈاکٹر ہمنا احمدنے مذکورہ شراکت داری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس شراکت سے ایل ایس سی کو کو پاکستان میں ایس ایم ایز کو درپیش حقیقی دنیا کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اپنی تعلیمی مہارت استعمال کرنے کا موقع فراہم ہوا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیم اور صنعت کے شعبوں کے درمیان ایسی شراکتوں کو فروغ دیا جانا چاہیے تاکہ قومی معیشت کو مستحکم ترقی سے ہمکنا ر کیا جا سکے۔

شراکتی معاہدے کی تقریب کے دوران شکاگو یونیورسٹی کی امیداوار برائے پی ایچ ڈی مس ایما ژانگ نے بھی مذکو رہ اقدام کی افادیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ترقی پذیز ملکو ں کو معاشی ترقی کیلئے درکار تحقیق کیلئے مقامی اور عالمی تعلیمی اداروں سے مدد لینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سمیڈا کے ساتھ یونیورسٹی آف شکاگوکے تعاون کا مقصد پاکستان میں ایس ایم ای فنانسنگ کو تبدیل کرنا ہے تا کہ اس سلسلے میں رائج پالیسیوں اور طریقوں کو علمی اور تجرباتی شواہد کی روشنی میں بہتر بنایا جا سکے۔

اس موقع پر سمیڈا کی جنرل منیجر پالیسی پلاننگ اور پراجیکٹ ڈائریکٹر ریسرچ نادیہ جہانگیر سیٹھ نے ایس ایم ای فنانسنگ سے وابستہ ڈیمانڈ اور سپلائی سائیڈ چیلنجز دونوں کو سمجھنے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ اس سٹڈی کے نتائج ایس ایم ایز کو فنانسنگ تک رسائی کے مواقع میں بے پناہ اضافے کا موجب بنیں گے۔

یاد رہے کہ یہ تحقیقی اقدام سمیڈا کے بزنس پلان کے تحت جاری ان وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے جن کے تحت ملک میں ایس ایم ایز کو بنکوں سے قرضوں کے حصول کے قابل بنایا جا رہا ہے تاکہ وہ فنانسنگ کے سلسلہ میں درپیش مسائل کو حل کرتے ہوئے ملکی معیشت کی ترقی میں بھرپور کردار انجام دے سکیں۔