اسلام آباد۔28اپریل (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پہلگام واقعہ کی غیر جانبدارانہ اور منصفانہ تحقیقات کے لئے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے دی گئی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پیشکش انتہائی مخلصانہ اور نیک نیتی پر مبنی ہے جس کا مقصد حقائق کو سامنے لانا اور اصل مجرموں کی نشاندہی کرنا ہے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت کو اس غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کا مثبت جواب دینا چاہئے اور بے بنیاد الزامات عائد کرنے کی بجائے پاکستان کی پیشکش کو قبول کر کے سچائی سامنے لانے میں معاونت کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ہر واقعہ کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالنے کی روش سے بھارت کو گریز کرنا ہو گا۔ سردار ایاز صادق نے خبردار کیا کہ اگر بھارت نے اس واقعہ کو بنیاد بنا کر کسی بھی قسم کی مہم جوئی کی کوشش کی تو پاکستان اپنی پوری قوت کے ساتھ اس کا بھرپور جواب دے گا،بھارت کی جانب سے جنگی جنون کو ہوا دینا پورے خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے،پاکستان کی مسلح افواج دشمن کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ اور موثر جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں، پوری پاکستانی قوم اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور دفاع وطن کے لئے ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آبی جارحیت کے ذریعے پاکستان کا پانی بند کرنے کی کسی بھی بھونڈی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ سپیکر سردار ایاز صادق نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اپنے بنیادی قومی مفادات پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا، پاکستانی عوام، پارلیمنٹ اور زندگی کے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا ہر پاکستانی وطن کے دفاع کے لئے یکسو اور پر عزم ہیں اور اپنی مسلح افواج کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑا ہے، پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے،پاکستان دہشت گردی کی جنگ میں 90 ہزار سے زائد جانی اور بڑے پیمانے پر معاشی نقصان اٹھا چکا ہے۔
انہوں نے عالمی برداری پر زور دیا کہ عالمی برادری دو ایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی کو ختم کرنے کے لئے کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کی امن کی کوشش کو کمزوری نہ سمجھے ،پاکستان خطے کے ممالک کو جنگ کی ہولناکیوں سے بچانا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ چھڑ گئی تو یہ جنگ صرف دو ممالک تک محدود نہیں رہے گی بلکہ یہ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=588897