28.8 C
Islamabad
منگل, اپریل 29, 2025
ہومقومی خبریںبھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تربیت آر ایس ایس جیسے انتہا پسند...

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تربیت آر ایس ایس جیسے انتہا پسند ادارے میں ہوئی ، مودی کے دورِ حکومت میں گجرات میں مسلمانوں پر وحشیانہ مظالم ڈھائے گئے ، سینیٹر عرفان صدیقی

- Advertisement -

اسلام آباد۔28اپریل (اے پی پی):سینیٹ میں مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تربیت آر ایس ایس جیسے انتہا پسند ادارے میں ہوئی جہاں نفرت، تعصب اور مسلمانوں سے دشمنی کا سبق دیا جاتا ہے۔سینیٹ اجلاس میں پیر کو پہلگام واقعہ کے تناظر میں بھارتی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئےعرفان صدیقی نے کہا کہ مودی کے دورِ حکومت میں گجرات میں مسلمانوں پر وحشیانہ مظالم ڈھائے گئے اور آج بھارت دنیا کی سب سے بڑی قتل گاہ بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا میں مسلمان اور دیگر اقلیتیں بدترین جبر و ستم کا شکار ہیں۔انہوں نے ایوان کو بتایا کہ اب تک 90 ہزار سے زائد کشمیری شہید کئے جا چکے ہیں اور مقبوضہ وادی میں ہر سات کشمیریوں پر ایک بھارتی فوجی تعینات ہے جو ظلم اور بربریت کی علامت بن چکا ہے۔ عرفان صدیقی نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو کشمیریوں کے حقوق پر سنگین حملہ قرار دیا اور کہا کہ بھارت منظم منصوبہ بندی کے تحت مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہا ہے۔

- Advertisement -

عرفان صدیقی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے انتہا پسندانہ اقدامات کا نوٹس لے اور کشمیری عوام کو ان کا بنیادی حق، حقِ خود ارادیت دلوانے کے لئے مؤثر کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی ہر محاذ پر حمایت جاری رکھے گا اور بھارتی مظالم کو ہر عالمی فورم پر بے نقاب کیا جائے گا۔انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی کو گجرات کے قتل عام پر ’’قصاب‘‘ کا خطاب دیا گیا اور افسوس کہ انہوں نے اسے اعزاز سمجھا۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ ایک شخص کے انتہاپسندانہ رویے نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کو سب سے بڑی قتل گاہ میں تبدیل کر دیا ہے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے بھارتی مظالم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 12ہزار کے قریب کشمیری بہنوں کی عزتیں پامال کی جا چکی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ہر سات مسلمانوں پر ایک بندوق بردار بھارتی فوجی تعینات ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے ڈیڑھ کروڑ کے قریب آبادی کا توازن بھی بگاڑ دیا ہے۔پہلگام واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ ایک مشہور سیاحتی مقام ہے جہاں دن دیہاڑے ایک واردات ہوئی۔ بھارتی موقف کے مطابق چار افراد نے حملہ کیا اور بغیر کسی رکاوٹ کے فرار ہوگئے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے سوال اٹھایا کہ سات لاکھ فوج کی موجودگی میں یہ کس طرح ممکن ہوا؟ اور 2سو کلو میٹر دور لائن آف کنٹرول سے جا کر حملہ کرنا کسی معجزے سے کم نہیں لگتا۔انہوں نے کہا کہ واقعہ کے فوری بعد بغیر کسی تحقیقات کے پاکستان پر الزام عائد کر دیا گیا، گویا ایف آئی آر پہلے سے تیار تھی اور واقعہ بعد میں ہوا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے الزام عائد کیا کہ بھارت ان واقعات کا پس منظر خود تیار کرتا ہے۔

انہوں نے مثال دی کہ جب امریکہ کے نائب صدر بھارت آئے تو 27افراد کا قتل کر کے پاکستان پر الزام لگایا گیا۔انہوں نے بھارت کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان کوئی بابری مسجد نہیں کہ آپ کے غنڈے آ کر اسے ڈھا دیں، پاکستان ایک خودمختار اور آزاد ملک ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=588932

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں