اقوام متحدہ ۔29اپریل (اے پی پی):پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے عالمی نقل مکانی کے خاتمے کے لیے تنازعات کو حل کرنے پر زور دیا۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے عاصم افتخار احمدنے 15 رکنی کونسل کو اس بحران کے بارے میں بریفنگ کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نئے تنازعات کو روکنے اور عالمی نقل مکانی کے بحران سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی قانون کے مطابق تنازعات کے تصفیے کو فروغ دینے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرے۔ انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے ایک بنیادی نظر ثانی کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں 120 ملین سے افراد بے گھر ہوئے اور بے گھر افراد کا یہ تناسب تباہ کن ہے۔انہوں نے کہا کہ جبری نقل مکانی کو واضح طور پر مسترد کیا جانا چاہیے۔اپنے ریمارکس میں، پاکستانی مندوب نے یکساں بوجھ اور ذمہ داری کے اشتراک کے اصول کو عملی جامہ پہنانے کی ضرورت پر زور دیا، جس میں پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک کو گرانٹس کے ذریعے بروقت انسانی اور ترقیاتی مدد فراہم کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ترقی یافتہ ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقررہ کوٹے کے ساتھ کثیر سالہ آباد کاری کے منصوبے قائم کریں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ بازآبادکاری کے عمل موثر، پیش قیاسی، اور جامع ہوں۔پاکستانی مندوب نے مکمل طور پر فنڈڈ پروگراموں، اصل ممالک کے لیے زیادہ ترقیاتی امداد، اور محفوظ، باوقار واپسی کے حالات پیدا کرنے کے لیے اہم انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری ترجیحی رضاکارانہ وطن واپسی اور پائیدار دوبارہ انضمام کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے نوٹ کیا کہ اپنی طرف سے، پاکستان نے ہمدردی اور مہمان نوازی کی ایک قابل فخر روایت کو برقرار رکھا ہے اور لاکھوں افغانوں کی میزبانی کی ہےجو دنیا کی سب سے بڑی اور طویل ترین مہاجرین کی آبادی میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہاکہ معاشی اور سیکورٹی سے منسلک چیلنجوں کے باوجود، پاکستان نے افغان شہریوں کو تیسرے ممالک میں آباد کرنے میں سہولت فراہم کرنے کے علاوہ لاکھوں افغانوں کو پناہ، تحفظ اور مواقع فراہم کئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین، شام، یمن، اور خطے کے دیگر تنازعات والے علاقوں سے بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد رضاکارانہ، محفوظ اور باوقار واپسی کے لیے سازگار حالات کا انتظار کر رہے ہیں۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ سوڈان میں جاری تنازعہ نے ملک کی سرحدوں کے اندر اور اس سے باہر لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا ہے، تشدد کے خاتمے اور انسانی بنیادوں پر رسائی اور امداد کو یقینی بنانے کے لیے فوری کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتا یاکہ اسی طرح افریقہ، لاطینی امریکہ، ساحل یا یورپ کے بحرانوں نے عالمی نقل مکانی کے چیلنج کو مزید بڑھا دیا ہے۔سفیر عاصم نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک دنیا کے 85 فیصد پناہ گزینوں کی میزبانی کرتے ہیں وہیں بہت سے ترقی یافتہ ممالک پناہ گزینوں کی جگہوں کو کم کرنے، امیگریشن کی پالیسیوں کو سخت کرنے اور دوبارہ آبادکاری کے کوٹے کو کم کرتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ بوجھ بانٹنے والا نہیں بلکہ بدلنے والا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پختہ یقین رکھتا ہے کہ آگے بڑھنے کا واضح راستہ یہ ہے کہ بے گھر ہونے کے بنیادی محرکات ، حل نہ ہونے والے تنازعات، غیر ملکی قبضو ں کو عالمی برادری کی اجتماعی اور موثر کارروائی کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ یہ فرض محض ایک سیاسی ذمہ داری نہیں بلکہ یہ ایک اخلاقی تقاضا ہے جو انسانی تاریخ سے جڑا ہوا ہت ۔ پاکستانی سفیر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اسلامی روایت بھی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=589534