اسلام آباد۔30اپریل (اے پی پی):سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بنچ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کے تبادلوں اور سنیارٹی سے متعلق کیس کی سماعت 7مئی تک ملتوی کردی ۔
بدھ کو جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کے تبادلوں اور سنیارٹی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔بنچ میں جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صلاح الدین پنہور بھی شامل ہیں۔
درخواست گزار ججز کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل منیر اے ملک نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 200(1) کو الگ الگ نہیں دیکھا جا سکتا اور اسے آرٹیکل 200(2) کے ساتھ ملا کر پڑھنا چاہیے۔جج کا تبادلہ ایک انتظامی عمل ہے،
لیکن سوال یہ ہے کہ ایگزیکٹو اس اختیار کو کیسے استعمال کرے؟ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا عدالتی تبادلوں کا حکم دینے کے ایگزیکٹو کے اختیار پر کوئی شرائط لاگو ہوتی ہیں؟ جواب میں منیر اے ملک نے کہا کہ ایسے ایگزیکٹو فیصلے عدالتی نظرثانی سے مشروط ہیں۔بعدازاں کیس کی آئندہ سماعت بدھ 7 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=590287