سرگودھا۔ 06 مئی (اے پی پی):یونیورسٹی آف سرگودھا میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف چائنہ سٹڈیز کے زیرِ اہتمام پاکستان میں چینی مصنوعات کے استعمال کرنے کے بڑھتے رجحانات پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈائریکٹر پاکستان انسٹیٹیوٹ آف چائنہ سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر طاہر ممتاز اعوان نے چین کی مصنوعات کے پاکستان میں بڑھتے ہوئے کردار اور ان کے ممکنہ اثرات پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ چین اورپاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات میں مسلسل وسعت آ رہی ہے اور چینی مصنوعات نہ صرف پاکستانی مارکیٹ میں دستیاب ہیں بلکہ اب مقامی معیشت کو شکل دینے میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر طاہر ممتاز اعوان نے کہا کہ ماضی میں پاکستانی صارفین چینی مصنوعات کے بارے میں شکوک وشبہات رکھتے تھے۔ چینی اشیاء کو سستی مگر غیر معیاری تصور کرتے تھے، جس کی وجہ سے مارکیٹ میں ان پر مکمل اعتماد پیدا نہیں ہو پا رہا تھا۔ تاہم وقت کے ساتھ چین نے اپنے صنعتی شعبے میں معیاری ترقی کی اور یہ تصور اب تیزی سے بدل رہا ہے۔ماضی میں جن چینی برانڈز کو غیر معیاری سمجھا جاتا تھا وہ اب پاکستانی گھرانوں کا حصہ بن چکے ہیں۔ کئی چینی کمپنیاں اب نہ صرف قابلِ اعتماد سمجھی جاتی ہیں بلکہ صارفین کی روزمرہ ضروریات کا بھی ایک لازمی حصہ بن چکی ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف پاکستان میں بنیادی ڈھانچے کو ترقی دے رہا ہے بلکہ تجارتی، صنعتی اور تعلیمی سطح پر بھی گہرے روابط قائم کرنے کا باعث بن رہا ہے۔اس منصوبے نے چینی مصنوعات کو نہ صرف پاکستان میں مزید قابلِ قبول بنایا بلکہ ان کی مقامی سطح پر تیاری کے دروازے بھی کھولے ہیں۔ سیمینار کے اختتام پر سوال و جواب کا ایک جامع سیشن بھی منعقد ہوا، جس میں شرکاء نے چینی مصنوعات، سی پیک کے ممکنہ اثرات اور مستقبل میں صنعتی تعاون سے متعلق سوالات کیے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=593403