اسلام آباد۔8مئی (اے پی پی):قومی اسمبلی میں مختلف سیاسی جماعتوں کے اراکین نے بھارتی جارحیت کی بھرپورمذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ پوری قوم متحد اور اپنی افواج کے پیچھے کھڑی ہیں،پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا جس طریقے سے مقابلہ کیاہے وہ لائق تحسین ہے، حکو مت،عسکری قیادت اور سفارت کاروں نے پوری دنیا میں پاکستان کو ایک ذمہ دارریاست کے طورپرپیش کیاہے، اراکین نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑجواب دینے کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ پوری پاکستانی قوم کی خواہش ہے کہ بھارتی جارحیت کا بھرپورجواب دینا چاہئے۔
جمعرات کو بھی پہلگام حملے سے پاکستان کا تعلق جوڑنے کی بے بنیاد کو ششوں اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسے غیر قانونی اور یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے اعلان اور پاکستان کے مختلف شہروں پر رات کی تاریکی میں بزدلانہ حملے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ریاض فتیانہ نے کہاکہ اس وقت قومی یکجہتی اوراقتصادی طورپراپنے آپ کو مضبوط کرنا ہے، سفارتی محاذ پربھی ہمیں اپنی کارکردگی میں بہتری لانا چاہئے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیاہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی مسلح افواج بالخصوص پاک فضائیہ نے حالیہ بھارتی جارحیت کے خلاف بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیاہے جس پرہم اورپوری قوم پاک فضائیہ کو مبارکبادپیش کرتے ہیں۔ایم این اے انجم عقیل خان نے کہاکہ جب بھی ملک پرمشکل وقت آیا ہے قوم نے اتفاق اوراتحادکا مظاہرہ کیاہے، بھارت کے اپنے لوگ اب مودی کو دہشت گرد اورامن وترقی کا دشمن کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب سے پاکستان بناہے وہ ہندوستان کو ہضم نہیں ہورہا، نریندرمودی اب موذی بن چکا ہے۔میں پوری مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے مکاردشمن کا ایمانی قوت کے ساتھ ان کا بھرپورمقابلہ کیا، بھارت کبھی پلوامہ اورکبھی پہلگام واقعہ کی آڑ میں پاکستان کے خلاف جارحیت کا مظاہرہ کررہاہے، ہم اپنے سپہ سالار اورائیرچیف کو مبارکبادپیش کرتے ہیں جن کی وجہ سے بھارت کو پوری دنیا میں شرمندگی اٹھاناپڑی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پوری قوم متحدہیں اورپوری قوم اپنی افواج کے پیچھے کھڑی ہیں۔ہم بین الاقوامی محاذ پرپاکستان کا مقدمہ پیش کرنے پرحکو مت،سفارت کاروں اورسمندرپارکستانیوں کو بھی مبارکبادپیش کرتے ہیں جنہوں نے سفارتی محاذ پربھی بھارت کا بھرپورمقابلہ کیاہے۔ہم اپنے شہداء اور سویلین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انشاء اللہ فتح پاکستان کی ہوگی۔پی پی پی کے سید حسین طارق نے کہاکہ دین نے زبردستی جنگ مسلط کرنے پرپوری قوت سے مقابلہ کرنے کی اجازت دی ہے، پاکستان نے پہلگام واقعہ کی بھرپورمذمت کی اوربھارت کو بین الاقوامی تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی مگربھارت نے پاکستان کے ذمہ دارانہ موقف اورطرزعمل کا جواب نہیں دیا، بھارت کو اپنی طاقت پر غرورتھا مگرپاکستان کے بھرپوردفاعی کارروائی نے ان کے غرورکو خاک میں ملادیاہے
اگربھارت سمجھتاہے کہ پاکستان کی فوج عددی لحاظ سے کم ہیں تویہ ان کی غلط فہمی ہے پورے25کروڑپاکستانی افواج پاکستان کے ساتھ ہیں۔ ہم ملک کی دفاع کیلئے جانوں کی قربانی دینے سے گریزنہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے بزدلانہ طرزعمل کا مظاہرہ کیاہے اورپاکستان کو جواب دینے کا حق حاصل ہے۔حامدحسین نے کہاکہ بھارتی جارحیت کے خلاف پوری قوم متحدہیں،انشاء اللہ جس طرح دشمن کو منہ کی کھانی پڑی ہے اوراینٹ کا جواب پتھر سے پڑا ہے، وہ آئندہ اس طرح کی بزدلانہ کارروائی کی جرات نہیں کرے گا۔انہوں نے کہاکہ سات سالہ شہیدارتضیٰ کے جنازے میں صدر، وزیراعظم اورسپہ سالارسمیت اعلیٰ حکا م نے شرکت کی اوریہ پیغام دیا ہے کہ ہم متحدہیں۔عمیرنیازی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاک فضائیہ نے بھارتی جارحیت کے دوران شہیدراشدمنہاس کی روایات کو زندہ کیاہے۔بھارت کو حالیہ جارحیت کا بھرپورجواب دینا چاہئے۔مودی بے لگام ہورہاہے اوراسے لگام دیناوقت کی ضرورت ہے۔آرایس ایس کا نظریہ ہٹلرکے نظریہ سے کم نہیں ہے، غزوہ ہندضرورہوگا، اس کیلئے ہمیں اپنی صفوں کو سیدھاکرناپڑے گا،بھارت کے عزائم کو روکنے کیلئے ہمیں اپنی پالیسیوں پرنظرثانی کرنا ہوگا۔
ایم کیوایم کے خواجہ اظہارالحسن نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ حکو مت،عسکری قیادت اورہمارے سفارت کا روں نے پوری دنیا میں پاکستان کو ایک ذمہ دارریاست کے طورپرپیش کیاہے۔انہوں نے کہاکہ پانی کے روکنے کے منصوبہ کو ایکٹ آف وارکے طورپرتسلیم کرنا چاہئے، 2016میں مودی نے اپنے ناپاک عزائم کا اظہارکیاتھا، آج ہمیں مودی کو بتانا چاہئے کہ اگر وہ یہی چاہتے ہیں تو ٹھیک ہے پانی اورخون ایک ساتھ بہہ سکتے ہیں۔
ہندوستان میں مودی کے طرزعمل کے خلاف بغاوت ہونا چاہئے۔مودی نے بابری مسجد کی طرزپرپاکستان میں مساجد کو نشانہ بنایاہے، پاکستان نے بین الاقوامی میڈیا کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کراکربہترین اقدام کیاہے، آج آپریشن سیندور آپریشن ودھوامیں تبدیل ہوچکا ہے۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن لیڈرکو ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ذمہ دارانہ طرزعمل دکھانے کی ضرورت ہے، انہیں بھارتی دہشت گردی اوربھارت میں چلنے والی تحریکو ں کا بھی ذکرکرناچاہئے تھا۔
انہوں نے کہاکہ اب بھارت کے امن پسندوں کیلئے بھی امتحان کا وقت ہے کہ انہیں ایک جمہوری اورسیکو لر یا مودی کے انتہاپسندانہ ہندوتوانظریہ کا ہندوستان چاہئے۔مودی نے رافیل طیاروں میں ایسے لوگوں کو بٹھایا ہے جوگدھوں پربٹھانے کے بھی قابل نہیں ہے۔کیل داس نے کہاکہ پہلگام کی آڑمیں مودی کی جانب سے جس طرح اسلام اورمسلمانوں کو نشانہ بنایاگیاہے اورجس طرح تین مساجد پرحملے کئے گئے ہیں بطورایک پاکستانی اورمحب وطن ہندو اس کی شدیدمذمت کرتاہوں، مودی خطہ میں دومذاہب کے درمیان تفریق پیداکرکے امن کیلئے خطرات پیداکررہاہے، دہشت گردی کا کسی مذہب یاعقیدے سے تعلق نہیں ہے، گجرات اورمقبوضہ کشمیرمیں مودی نے جوکچھ کیاہے وہ دہشت گردی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امن کی بات کرنا ہماری کمزوری نہیں ہے، پاکستان دہشت گردی کا شکاررہاہے اورکی وجہ سے ہم نے 90ہزار جانوں کی قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہاکہ مودی راون ہے، یودھ ارجن کرتاہے،راون کبھی جنگ نہیں کرتا، پاکستان کی اقلیتیں افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔ جمشیددستی نے کہاکہ بھارت مختلف ادوار میں پاکستان کے خلاف غنڈہ گردی کا ارتکاب کرتا چلاآرہاہے، مودی کو اس کی زبان میں جواب دینا چاہئے۔پاکستان اسلامی ایٹمی قوت ہے،مودی بدمعاش اوردہشت گردہے، پوری پاکستانی قوم کی خواہش ہے کہ ہمیں بھارتی جارحیت کا بھرپورجواب دیناچاہئے۔ پی پی پی کے خورشیدجونیجونے کہاکہ بھارت نے کبھی بھی پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کیاہے،مودی نے انتہاپسندانہ ہندوتوانظریہ کے تحت سیاست کی ہے، مسلمانوں اورپاکستان کی مخالفت مودی کی سیاست کی بنیادہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کررہاہے، جعفرایکسپریس اوردہشت گردی کے دیگرواقعات میں بھارت ملوث ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں کشمیریوں کی نسل کشی کررہاہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ذمہ دارانہ طرزعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلگام واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کی پیش کش کی ہے مگربھارت نے اس کے جواب میں سندھ طاس معاہدے پرحملہ کیاہے۔انہوں نے کہاکہ ہم امن چاہتے ہیں مگر پاکستان پرجنگ مسلط کی گئی توپوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ اس جنگ میں ملک کے دفاع کیلئے کھڑی ہوگی۔احمدسلیم صدیقی نے کہاکہ انتہاپسندبھارت نے ایک بارپھررات کی تاریکی میں بزدلانہ حملہ کیاہے جس کا افواج پاکستان نے بھرپورجواب دیاہے،پاکستان قوم نے قومی یکجہتی کا لازوال مظاہرہ کیاہے جولائق تحسین ہے۔
بھارت کشمیرپرغیرقانونی قبضہ کا کو ئی جواز نہیں رکھتا، مودی کو کشمیرکے محاذ پربدترین شکست ہوئی ہے جس سے توجہ ہٹانے کیلئے سندھ طاس معاہدے کو نشانہ بنایاگیاہے۔انورتاج نے کہاکہ بھارتی بزدلانہ کارروائیوں کے خلاف پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوارہے، ہندوستان کے خلاف پوری قوم ایک ہے، بھارت نے مساجد اورمدرسوں کو نشانہ بناکرمعصوم پاکستانیوں کو شہید کیاہے جو افسوسناک ہے۔بھارت کے حملوں کا بھرپورجواب دیناچاہئے۔انہوں نے کہاکہ ہم امن چاہتے ہیں مگراگربھارت امن نہیں چاہتا توہمیں بھی اپنی حکمت عملی تبدیل کرنا ہوگا۔رانامبشرعلی نے کہاکہ ہم اپنی مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے بھارتی جارحیت کا بھرپورمقابلہ کرکے ایک تاریخ رقم کی ہے۔دنیابھرمیں دہشت گردی کے واقعات کا کھرامودی تک جاتاہے، راء کے ایجنٹس دنیابھرمیں کارروائیاں کررہے ہیں، دنیامودی کو لگام دیں ورنہ پاکستان اسے لگام دینا جانتاہے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ہمیں متفق اورمتحدہونے کی ضرورت ہے، پاکستان کا دفاع مضبوط ہے،ذولفقارعلی بھٹو اورمیاں نوازشریف نے پاکستان کا دفاع مضبوط کرنے میں اپنابھرپورکرداراداکیاہے۔
پاکستان بھارت کو اینٹ کا جواب پتھر سے دے گا۔آغارفیع اللہ نے کہاکہ اس وقت ملک کے حالات سنجیدہ ہیں، اگرہم نے اس خطہ کو امن کی طرف لے جانا ہے تواس کیلئے بھارت کو ہوش کے ناخن لینا ہوگا، جس طرح رات کی تاریکی میں شہری علاقوں کو نشانہ بنایاگیاہے اس سے واضح ہورہاہے کہ بھارت کی فاشسٹ حکو مت جنگ چاہتی ہے۔انہوں نے بھارتی میڈیا کو تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ بھارتی چینلوں پرصحافیوں کو نہیں بلکہ جاہلوں کو بٹھایاگیاہے۔ پاکستان کی میڈیا اس وقت ذمہ دارانہ کرداراداکررہاہے۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں این سی سی کا کو رس ہوتاتھا جواب ختم کردیاگیاہے، اس وقت اس کو رس کو دوبارہ شروع کرنا چاہیے۔اگربھارت ہم پرجنگ مسلط کرے گا توپاکستان اس کا بھرپورجواب دے گا، پاک فوج کو پوری قوم نے اختیاردیدیاہے، بھارت کو ایک مضبوط جواب دینا چاہیے۔سہیل سلطان نے کہاکہ 1948سے لیکرآج تک بھارت پاکستان کے خلاف جارحیت کا ارتکا ب کرتا چلاآرہاہے،کارگل کے بعد سندھ طاس معاہدہ اورپاکستان پرحملہ سے ثابت ہواہے کہ وہ ہمارے امن کی خواہش کو ہماری کمزوری سمجھ رہاہے، پاکستان کو بھارتی حملے کا بھرپورجواب دیناچاہیے۔کرن حیدرنے کہاکہ پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی کے بیشترواقعات میں بھارت ملوث ہے۔ ڈاکٹرمہیش ملانی نے کہاکہ بھارت کی دہشت گردی اوروحشت قابل مذمت ہے، ہم پہلگام واقعہ کی مذمت کرتے ہیں مگرجس طرح مودی نے ڈھونگ رچایاہے اس سے ثابت ہواہے کہ نریندرمودی کا مائنڈسیٹ اینٹی پاکستان اوراینٹی مسلم ہے۔ملکی دفاع کیلئے بھرپورکرداراداکرنے پرہم مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستانی ہندوپاکستان سے محبت کرتے ہیں اورہم پوری قوم سمیت مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ڈاکٹردرشن نے کہاکہ بھارت کی جانب سے جس جارحیت کا مظاہرہ کیاگیاہے ہم اس کی پرزورمذمت کرتے ہیں، پاکستانی قوم متحدہے اوراپنے حکو مت اورمسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔
ہم مودی کو بتانا چاہتے ہیں کہ رافیل سمیت پانچ طیاروں کو مارگرائے جانے سے ثابت ہواہے کہ جو جذبہ پاکستان کے پاس ہے وہ ان کے پاس نہیں ہے،مودی مذہب کی آڑمیں جوڈرامہ کررہاہے وہ قابل مذمت ہے۔ہم ملک کو ایٹمی طاقت بنانے میں کرداراداکرنے پرذولفقارعلی بھٹو اورمیاں نوازشریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
دھرتی ہماری ماں ہے اوراس کی حفاظت کیلئے ہم اپنی جانوں کی قربانیاں دینے سے گریز نہیں کریں گے۔محمدارشدساہی نے بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پوری پاکستانی قوم اس وقت اکھٹی ہے،ہم مودی کو ایسا جواب دیں گے کہ وہ یادرکھیں گا، پاکستان لاکھوں قربانیاں کے بعد بنا ہے اوراس کی حفاظت کیلئے ہم تن من اوردھن کی قربانی دینے کیلئے تیارہے۔محمداحمد چٹھہ نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مذمت کی ہے، پاکستان خود طویل عرصہ سے دہشت گردی کا شکا ررہاہے،پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعہ کی تحقیقات کی پیشکش کی گئی مگراس کے باوجود بھارت نے معصوم پاکستانیوں کو نشانہ بنایا جوقابل مذمت ہے، پاکستان کا ہرشہری ملک کیلئے جان قربان کرنے کیلئے تیارہے اوربھارت کو پرزورجواب دیا جائیگا۔اسامہ میلہ نے کہاکہ آرایس ایس کی وجہ سے پورے خطہ میں امپرئیل ازم کو مسلط کرنے کی کو ششیں ہورہی ہے، خطہ میں پاکستان بھارتی امپرئیل ازم نافذکرنے میں سب سے بڑی رکا وٹ ہے۔مودی کو پٹہ ڈالناوقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے بھارت کے ہائی کمشنرکو ملک سے نکا لنے اوربھارت سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=594424