اسلام آباد۔21مئی (اے پی پی):قومی اسمبلی نے خضدارمیں دہشت گردی کے واقعہ کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گردی اورانتہاپسندی کے خلاف ایک قوم بن کرلڑنا ہوگا، بھارت دہشت گرد ریاست اورمودی گجرات کاقصائی ہے، بلوچستان میں آج بھارت نے حملہ کیاہے، پاکستان سے شکست کابدلہ آج اس نے بچوں پرحملہ کرکے دیا ہے۔ بدھ کوقومی اسمبلی کے اجلاس میں خضدارمیں دہشت گردی کے واقعہ پربحث میں حصہ لیتے ہوئے پی پی پی کی شازیہ مری نے کہاکہ خضدارمیں افسوسناک واقعہ قابل مذمت ہے، دہشت گردی اورانتہاپسندی کے خلاف ایک قوم بن کرلڑنا ہوگا، سابق حکومت نے بعض فیصلے غلط کئے جس کے نقصانات سامنے آرہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کاکسی قوم،نسل یامذہب سے کوئی تعلق نہیں ہوتا وہ صرف دہشت گردہوتاہے۔
انہوں نے کہاکہ خضدارجیسی درندگی سے ہمیں نجات چاہیے، دہشت گردی جیسے معاملات پرایوان میں بحث سے اپوزیشن کاواک آوٹ افسوسناک ہے۔پی پی پی دہشت گردی کے خلاف ہے، 90ہزارپاکستانیوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں، جولوگ اسے کسی مذہب سے جوڑتے ہیں وہ اس مذہب کی خدمت نہیں کررہے بلکہ اسے نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مودی سرکارمسلسل دہشت گردی کی حمایت کررہی ہے، اب توطالبان کے ساتھ ان کے رابطے ہورہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آج کے واقعہ کے تانے بانے بھی بھارت سے ہی ملیں گے۔ہم دہشت گردی اورانتہاپسندی کے عفریت کے خلاف پرعزم ہیں۔ہمیں پاکستان کیلئے اکھٹا ہونا ہوگا۔
عالیہ کامران نے خضدارواقعہ کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جامع اقدامات کامطالبہ کیا۔شگفتہ جمانی نے کہاکہ بھارت دہشت گرد ریاست اورمودی گجرات کاقصائی ہے، بلوچستان میں آج بھارت نے حملہ کیاہے، پاکستان سے شکست کابدلہ آج اس نے بچوں پرحملہ کرکے دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت اسرائیل اورپاکستان غزہ نہیں ہے، بھارت کوبھرپورجواب دیا جائیگا۔انہوں نے کہاکہ دین میں معصوم بچوں، خواتین یہاں تک کہ ہریالی کونقصان پہنچانے سے منع کیاگیاہے، بھارت نے کینیڈا، اورآسٹریلیاسمیت کئی ممالک میں دہشت گردی کی ہے۔اپنی پالیسیوں کی وجہ سے بھارت آج دنیا میں اکیلاہورہاہے۔
انہوں نے کہایہ ایوان ملکی دفاع کیلئے افواج پاکستان کے ساتھ کھڑاہے۔میرجمال خان رئیسانی نے کہاکہ خضدارمیں بزدل دشمن نے معصوم بچوں پرحملہ کیاہے، یہ پاکستان پرحملہ ہے، بلوچستان میں فوج جوجنگ لڑرہی ہے یہ صرف افواج کی نہیں بلکہ پوری قوم کی جنگ ہے۔انہوں نے کہاکہ بے غیرت اوربزدل دشمن سے مذاکرات نہیں ہوسکتے،ہمیں مذمت سے نکل کرعملی اقدامات کرنا ہوں گے، 2018میں دہشت گردوں کوخوش کرنے کی پالیسی کے منفی نتائج سامنے آرہے ہیں، بلوچستان کابچہ بچہ افواج پاکستان کے ساتھ کھڑاہے۔میرخالدمگسی نے کہاکہ خضدارواقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، پاکستان کوفیصلہ کن پالیسی بناتے ہوئے دہشت گردوں کوکچلناہوگا۔
انہوں نے کہاکہ حالیہ بھارتی جارحیت کے بعد پاکستان ایک مضبوط قوم کے طورپرابھراہے، ہمیں اب اندرونی معاملات پرکوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت اپنی گری ہوئی حرکتوں سے بعض نہیں آرہا، ہمیں اپنے بچوں کودہشت گردی سے محفوظ کرنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔جمال شاہ کاکڑنے کہاکہ 10مئی کے بعداس ایوان میں کہاتھا کہ ہمیں اب اندرونی جنگ کومتحدہوکرلڑنا ہوگا، بلوچستان کے 99.9فیصدعوام محب وطن اورپرامن ہے۔