وفاقی بجٹ 2025-26 میں عوامی فلاح و بہبود اور پائیدار ترقی کے اہداف کو بنیادی رہنما اصول بنایا گیا ہے، پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری کا ایس ڈی جیز ٹاسک فورس کے زیر اہتمام بریفنگ سے خطاب

33
وفاقی بجٹ 2025-26 میں عوامی فلاح و بہبود اور پائیدار ترقی کے اہداف کو بنیادی رہنما اصول بنایا گیا ہے، پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری کا ایس ڈی جیز ٹاسک فورس کے زیر اہتمام بریفنگ سے خطاب

اسلام آباد۔11جون (اے پی پی):پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ 2025-26 میں عوامی فلاح و بہبود اور پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کو بنیادی رہنما اصول بنایا گیا ہے جو معاشی اصلاحات کے ساتھ ساتھ سماجی تحفظ کو بھی فروغ دیتا ہے۔

وہ اقوام متحدہ کی ایس ڈی جیز ٹاسک فورس کے زیر اہتمام بجٹ کے بعد پائیدار ترقیاتی اہداف پر توجہ کے حامل تجزیہ کے بارے میں منعقدہ بریفنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ بدھ کو وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے جاری پریس ریلیزکے مطابق دانیال چوہدری نے کہا کہ بجٹ میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 7.16 ارب روپے یعنی 20 فیصد اضافہ، غربت کے خاتمے (ایس ڈی جی 1) کی جانب ایک تاریخی اقدام ہے جس سے 10 لاکھ سے زائد غریب گھرانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی اقتصادی پالیسی کے نتیجے میں قومی قرضوں کی ادائیگی کو 60 فیصد سے کم کر کے 47 فیصد کیا گیا، شرح سود میں واضح کمی جو 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آ گئی ہے اور سرکاری اخراجات میں کفایت شعاری سے 3.2 ارب ڈالر کی مالی گنجائش حاصل کی گئی ہے۔ دانیال چوہدری نے بتایا کہ یہ رقم اب صنفی مساوات (ایس ڈی جی 5)، صاف پانی کی فراہمی (ایس ڈی جی 6)، بنیادی ڈھانچے کی ترقی (ایس ڈی جی 9) اور پائیدار شہری منصوبوں (ایس ڈی جی 11) پر خرچ کی جائے گی۔

پارلیمانی سیکرٹری نے تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے کی شرح کو 5 فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصد کرنے اور 800 خانوں پر مشتمل ٹیکس فارم کو صرف 7 نکات تک محدود کرنے کو ملکی تاریخ کی سب سے بڑی مالیاتی اصلاحات قرار دیا۔ ان کے مطابق یہ اقدام معاشی ترقی، سرمایہ کاری اور باعزت روزگار (ایس ڈی جی 8) کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ صرف اعداد و شمار کا مجموعہ نہیں بلکہ غریب عوام کے لیے امید اور عملی تبدیلی کا پیغام ہے۔ ایس ڈی جیز اب صرف عالمی بیانیہ نہیں بلکہ ہماری قومی حکمت عملی کا اہم حصہ بن چکے ہیں۔