کپاس کے کاشتکاروں کوسفید مکھی، ملی بگ، لیف کرل وائرس کے میزبان پودوں کا کام دینے والی جڑی بوٹیاں بروقت تلف کرنے کا مشورہ

4
Cotton

فیصل آباد۔ 16 جون (اے پی پی):پلانٹ پروٹیکشن و پیسٹ وارننگ کے ماہرین نے کپاس کے کاشتکاروں کو کھیتوں میں اور ارد گرد پائی جانےوالی سفید مکھی، ملی بگ اور لیف کرل وائرس کے میزبان پودوں کا کام دینے والی جڑی بوٹیاں بروقت تلف کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

انہوں نے کاشتکاروں کو لائنو ں میں بی ٹی اقسام کی کاشت کے بعد پہلی آبپاشی 30سے 35دن کے وقفہ سے کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ کاشتکار پہلی آبپاشی مقررہ وقت پر یقینی بنائیں جبکہ بقیہ آبپاشیاں 12 سے15 دن کے وقفہ سے کی جائیں شدید گرمی کی صورت میں پانی لگانے کے وقفے میں کمی بھی کی جا سکتی ہے تاہم پٹڑیوں پر کاشت کی صورت میں بوائی کے بعد پودے کو پانی کی کمی نہیں ہونے دینی چاہیے اور ہر 6 سے9دن کے وقفہ سے پانی لگاتے رہنا چاہیے تاکہ پودے کو پانی کی کمی کی علامات سے بچایاجاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ڈرل سے لائنوں میں کاشت کی گئی روائتی چھوٹے قد والی کپاس کی اقسام کو پہلی آبپاشی بوائی کے 30 سے 40دن اور لمبے قد والی کپاس کی اقسام کو 40 سے 50دن اور اس کے بعد ہر آبپاشی 12 سے 15 دن کے وقفہ سے کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ بی ٹی اقسام کیلئے بوائی کے بعد نائٹروجنی کھاد کا چھٹا حصہ 30سے35دن بعد جبکہ باقی ماندہ نائٹروجن کھاد ایک پانی چھوڑ کر اگلے پانی پر ڈالنی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ روائتی اقسام کیلئے بوائی کے بعد نائٹروجن کھاد کابقیہ تیسرا حصہ ڈوڈیاں بننے پر اور باقی ماندہ نائٹروجن پھول شروع ہونے پر استعمال کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ کھیتوں میں اور ارد گرد پائی جانیوالی جڑی بوٹیاں بھی بروقت تلف کردینی چاہئیں تاکہ کپاس کی فصل کو نقصان نہ پہنچ سکے۔