مالی سال 2025-26میں زراعت کے شعبے کے لیے ترقیاتی مد میں 10ارب روپے اور غیر ترقیاتی مد میں 16ارب77کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، صوبائی وزیر خزانہ میرشعیب نوشیروانی

9
Mir Shoaib Noshirwani
Mir Shoaib Noshirwani

کوئٹہ۔ 17 جون (اے پی پی):صوبائی وزیر خزانہ میرشعیب نوشیروانی نے کہا ہے کہ مالی سال 2025-26میں زراعت کے شعبے کے لیے ترقیاتی مد میں 10ارب روپے اور غیر ترقیاتی مد میں 16ارب77کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں اور اس شعبے میں فقید المثال کام، تمام ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقل کرنا ہے بلوچستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پراجیکٹ یعنی 52 ارب کی لاگت سے یہ پروگرام پایہ تکمیل کو پہنچا یا جارہا ہے اس سلسلے میں صوبائی حکومت وفاقی حکومت کی بھی انتہائی مشکور ہے۔یہ بات انہوں نے منگل کو بلوچستان اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہی۔وزیر خزانہ نے کہاکہ زراعت ہماری ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور زراعت کا ملکی معیشت میں حصہ تقریبا 24حصہ ہے جس سے ملکی معیشت میں زراعت کی اہمیت کااندازہ ہوتا ہے۔

بلوچستان صوبے کے شمالی و جنوبی حصوں میں 7سرد خانے(Cold Storage) جن میں پیداوار کرنے والے علاقے پنجگور، آواران و خاران، سیب اگانے والے علاقے کوئٹہ و پشین اورسبزی اگانے والے علاقہ ضلع حب میں تعمیر کیے جا چکے ہیں۔ اِس سرد خانوں (Cold Storages) کا مقصد کسانوں کو مارکیٹ کی اتار چڑھاؤ اور اِن سے منسلک نقصانات سے بچنے، قومی سطح پر پیداوارمیں اِضافہ اور اِن کی فروخت سے فائدہ اٹھانے کے لئے اِن سہولیات کو مہیا کرنا مقصود ہے۔اِس سال نیو یارک اِنٹرنیشنل زیتون کا تیل کے عالمی مقابلے میں ہمارے صوبے کے ضلع لورالائی کے زیتون کا تیل سلور ایوارڈ 2025 جیتاجس سے پاکستان کا وقار اورپہچان دنیا میں مزید نمایا ہوئی۔ہمارے ملک کی یہ معززپہچان پہلی بار پاکستانی برانڈلورالائی کے زیتون کا تیل کی وجہ سے پاکستان کو عالمی سطح پر عزت سے نوازاہے جوہمارے صوبہ بلوچستان کے لئے باعث اِفتخار ہے۔

رواں سال 2024-25میں محکمے کے بلڈوزر زنے 167,194 گھنٹے کام سر انجام دِیاجس سے24778 سے زائدایکڑ کی اراضی دوبارہ زیر کاشت بنانے کے قابل ہوئی۔ہماری صوبائی حکومت کسان کارڈ پروگرام کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتی ہے اِس پروجیکٹ کے ذریعے سے تمام کسانوں کے لئے جامع نمونہ تیا رکرنا،مختلف پلیٹ فارم کسان اِنفارمیشن سسٹم سے اہم لازمی زرعی سبسڈی حاصل کرنا، قرض، معلومات، موسم کی تازہ ترین اپ ڈیٹ، موسمی زراعت کے مشورے، خبریں اور مالی اِمداد کی فراہمی شامل ہیں کسان کارڈ کے ذریعے مہیا ہوگی۔ کسان برادری اِس پلیٹ فارم کو موبائل ایپلیکشن، کال سینٹر سروسزاور ویب سائٹ کے ذریعے سے بھی اِستفادہ کر سکیں گے۔

مجموعی طور پر مالی سال 2025-26میں اس شعبے کے لیے ترقیاتی مد میں 10ارب روپے اور غیر ترقیاتی مد میں 16ارب77کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں اور اس شعبے میں فقید المثال کام، تمام ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقل کرنا ہے بلوچستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پراجیکٹ یعنی 52 ارب کی لاگت سے یہ پروگرام پایہ تکمیل کو پہنچا یا جارہا ہے اس سلسلے میں صوبائی حکومت وفاقی حکومت کی بھی انتہائی مشکور ہے۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ گندم عوام کی بنیادی ضروریات میں سے اہم جزو ہے اور اس کے مہنگا ہونے سے عام آدمی براہ راست متاثر ہو تا ہے۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نبردآزما ہونے کے لیے حکومت نے فوڈسیکورٹی کے لیے خاطر خواہ ذخیرہ رکھتی ہے تاکہ کسی بھی بحرانی کیفیت سے فوری طور پر بہتر انداز میں نمٹا جا سکے۔

ہماری صوبائی حکومت نے بلوچستان کے گوداموں میں 3سال سے موجود گندم کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لئے محکمہ خوراک بلوچستان گندم فوری نکالنے کی اِجازت دی تاکہ سرکاری خزانے کو زیادہ نقصانات سے بچایا جا سکے۔ اِسی طرح ہماری صوبائی حکومت نے بلوچستان فوڈ اتھارٹی کوبھی مزید فعال بنایا ہے جو مختلف مقامات پر چھاپے مارتی ہے اور خوراک کی کوالٹی کو چیک کر تی ہے تاکہ عوام کو مضر صحت اشیا اور گندے پانی سے کاشت کی جانے والی سبزیوں کو کھانے سے بچایا جا سکے۔ محکمہ نے رواں مالی سال سال 2024-25میں گندم کی کوئی خریداری نہیں کی تا کہ پہلے سے موجود گندم کو اِستعمال میں لایا جائے اور اِنہیں خراب ہونے سے بچایا جائے۔