اسلام آباد۔20جون (اے پی پی):حیدرآباد –سکھر موٹر وے (M-6) کی لاگت 395 ارب روپے سے کم کر کے 364 ارب روپے کر دی گئی ہے۔پلاننگ کمیشن کی طرف جاری بیان میں وضاحت کی کی گئی کہ 18 جون 2025ء کو سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کے اجلاس کے دوران حیدرآباد –سکھر موٹر وے (M-6) منصوبے کی لاگت سے متعلق ایک غلطی ہوئی جسے بعد میں درست کر دیا گیا ہے۔
ابتدائی طور پر پریس ریلیز میں منصوبے کی لاگت 395 ارب روپے ظاہر کی گئی تھی جبکہ اصل ترمیم شدہ لاگت جو ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل (ای سی این ای سی) کو سفارش کی گئی ہے، 364 ارب روپے ہے۔اجلاس کے دوران نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے منصوبے کی لاگت 395 ارب روپے پیش کی تھی تاہم منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں اس لاگت پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
تفصیلی غور و خوض کے بعد سی ڈی ڈبلیو پی نے منصوبے کو 364 ارب روپے کی لاگت پر منظور کیا جو کہ سی ایس آر ریٹس کی بنیاد پر ہے اور تین حصوں کے لیے فنانسنگ کی تصدیق بھی کی گئی ہے۔ این ایچ اے کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ترمیم شدہ لاگت کے مطابق ضروری ترامیم کرے اور منصوبے پر عملدرآمد شروع کرے۔اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ اسلامی ترقیاتی بینک پہلے ہی منصوبے کے سیکشن IV اور V کے لیے مالی اعانت کی یقین دہانی کرا چکا ہے جبکہ سیکشن III کے لیے مالی معاونت سے متعلق مذاکرات آخری مراحل میں ہیں۔
سیکشن I اور II کے لیے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نے جدید مالیاتی طریقے بالخصوص پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کے مواقع تلاش کرنے پر زور دیا اور ہدایت کی کہ ان سیکشنز کے لیے مالیاتی انتظامات اگست 2025ء کے وسط تک مکمل کیے جائیں تاکہ منصوبہ تین سال کے اندر مکمل ہو سکے۔اس مقصد کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی صدارت وفاقی وزیر برائے خزانہ کریں گے۔
کمیٹی میں وفاقی وزرائے مواصلات، اقتصادی امور اور منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ این ایچ اے، پی تھری اے اور وزارت مواصلات کے سینئر حکام شامل ہوں گے جو باقی دو سیکشنز کے مالیاتی انتظامات کو حتمی شکل دیں گے۔