پشاور۔ 24 جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سیفران و امورِ کشمیر و گلگت بلتستان اور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبر پختونخوا انجینئر امیر مقام نے علاقائی امن و استحکام کے فروغ کےلیے ملک کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے غزہ بحران اور ایران اسرائیل تنازعے پر اصولی مؤقف برقرار رکھا ، پاکستان علاقائی امن کےلیے کردار ادا کرتا رہے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
انجینئر امیر مقام نے ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے علاقائی کشیدگی میں کمی کی جانب مثبت قدم قرار دیا۔ انہوں نے اسرائیل کو فریقین کے درمیان جنگ شروع کرنے اور غزہ و فلسطین میں سنگین مظالم کا ارتکاب کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے غزہ بحران اور ایران اسرائیل تنازعے پر ایک اصولی مؤقف برقرار رکھا ہے جسے وسیع پیمانے پر سراہا گیا ہے۔ انہوں نے ملک کی مسلح افواج اور چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی قیادت کو آپریشن بنیان مرصوص کے دوران ان کے فیصلہ کن اقدامات پر خراج تحسین پیش کیا جس نے دشمن کے عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ انجینئر امیر مقام نے حکومت کی معاشی اور مالیاتی کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کو ایک ممکنہ اقتصادی ڈیفالٹ سے بچایا گیا۔
انہوں نے افراط زر میں 38 فیصد سے 4 فیصد تک کمی، ڈالر کے مقابلے میں روپے کے استحکام اور اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب حکومتی معاشی اور مالیاتی پالیسیوں اور 26-2025 کے عوامی فلاحی بجٹ کی کامیابی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے بجٹ میں مخصوص ریلیف اقدامات کا ذکر بھی کیا جن میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ اور سابقہ فاٹا اور پاٹا کے علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کےلیے خاطر خواہ مختص کردہ فنڈز شامل ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سابقہ فاٹا اور پاٹا کے لوگوں نے بہادری سے دہشت گردی کا سامنا کیا ہے۔
انہوں نے ان پر ماضی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے باوجود ان کے ساتھ کھڑے رہنے کےلیے اپنے ذاتی عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ فاٹا میں روایتی جرگہ نظام کو دوبارہ زندہ کرنے کےلیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور قانونی ماہرین کو موجودہ قوانین کے دائرہ کار میں قبائلیوں کو فوری انصاف فراہم کرنے کےلیے تجاویز پیش کرنے کی دعوت دی ہے۔ انجینئر امیر مقام نے پی ٹی آئی قیادت کے صوبائی بجٹ کی منظوری سے متعلق کھوکھلے نعروں پر تنقید کی اور کہا کہ خیبر پختونخوا کا بجٹ گزشتہ رات مناسب مشاورت کے بغیر جلد بازی میں منظور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا صوبہ ہے اور عوام کا مینڈیٹ ذاتی ایجنڈے کی بجائے عوامی فلاح و بہبود کےلیے استعمال ہونا چاہیے۔
وفاقی وزیر نے پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور وکلا برادری کو 2007 میں عدلیہ کی بحالی میں ان کے تاریخی کردار اور سائلین کو فوری انصاف فراہم کرنے میں ان کی مسلسل خدمات پر سراہا۔ انہوں نے منتخب بار کابینہ کی مدت ایک سال سے بڑھا کر دو سال کرنے کی تجویز دی تاکہ اقدامات کے بہتر تسلسل اور نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔
اپنی تقریر کے اختتام پر وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کےلیے 10 ملین روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا اور اس تاریخی بار سے خطاب کرنے کےلیے وزیراعظم شہباز شریف کے دورے کا انتظام کرنے کا وعدہ کیا۔ قبل ازیں پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور اراکین نے یہاں آمد پر وفاقی وزیر کا پرتپاک استقبال کیا۔