مظفر آباد۔ 24 جون (اے پی پی):چیف سیکرٹری آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر خوشحال خان نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے،ڈیجیٹلائزیشن نے جہاں دنیا میں روزگار اور ترقی کے مواقع پیدا کیے وہاں ہی اس کے منفی استعمال سے سیاسی، معاشرتی اور معاشی نقصانات بھی ہو رہے ہیں۔ نوجوان پروپیگنڈہ مشین کے آلہ کار بننے کے بجائے تحقیق پر توجہ دیں تاکہ معاشرے میں امن قائم رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیراہتمام انٹرن شپ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری کشمیر کاز، آرٹس اینڈ لینگو یجز محمد رفاقت خان اور ڈائریکٹر کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان نے خطاب کیا۔ چیف سیکرٹری آزاد کشمیر نے کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کو انٹرن شپ، تحقیقی کام
یوتھ ڈائیلاگ پروگرامز، ورکشاپس اور دیگر پروگراموں کے انعقاد پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ڈیجٹیلائزیشن کے مثبت کے ساتھ منفی پہلوؤں سے خود بھی آگاہ ہوں اور دیگر کو بھی آگاہ کریں۔ موجودہ ڈیجیٹل دور میں سوشل میڈیا پر موجود ہر خبر سچ نہیں ہوتی جس کی بلا تصدیق و تحقیق پھیلانے کی عادت نے معاشرے کو نااتفاقی کا شکار کر دیا اور لوگوں کے اندر نفرت کے جذبات کو فروغ دیا،ضرورت اس امر کی ہے پروپیگنڈہ کی جگہ تحقیق کو فروغ دیا جائے اور تحقیق پر توجہ اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ ہر طالب علم میں سچ جاننے کی جستجو پیدا ہو اور معاشرہ پروپیگنڈہ اور الزام تراشی کے بجائے حقائق کی بنیاد پر رائے عامہ ہموار ہو۔ چیف سیکرٹری آزاد کشمیر نے کہا کہ ہم سب نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بھی اجاگر کرنا ہے۔
آخر میں چیف سیکرٹری خوشحال خان کوسیکرٹری کشمیر کاز رفاقت خان نے ادارہ کی جانب سے شیلڈ پیش کی۔ انٹرن شپ پروگرام میں آزاد کشمیر اور پاکستان کی نامور جامعات سے 25 طلبا کو منتخب کیا گیا ہے۔