ماحولیاتی تحفظ اور سائنسی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کی یونیورسٹی آف لورالائی کے وائس چانسلر سے ملاقات میں گفتگو

6

اسلام آباد۔26جون (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی سے یونیورسٹی آف لورالائی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر احسان اللہ کاکڑ نے جمعرات کو ملاقات کی۔ جمعرات کو وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے بیان کے مطابق اس موقع پر سائنسی تعلیم، تحقیق اور جدید ٹیکنالوجی کے فروغ پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وفاقی وزیر نے یونیورسٹی میں سائنسی شعبوں کے فروغ کے لئے اپنی بھرپور حمایت اور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت لورالائی یونیورسٹی میں مصنوعی ذہانت اور سائبر سکیورٹی سے متعلق جدید سیٹ اپس کے قیام کے لئے ہرممکن مدد فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کی معاونت سے نرسنگ اور سائنسز کے پروگرامز کے لئے جدید لیبارٹریز قائم کی جائیں گی اور ان سیٹ اپس کے قیام کے لئے بھی ہرممکن مدد فراہم کی جائے گی۔ خالد حسین مگسی کے مطابق سائنسی تعلیم بلوچستان جیسے علاقوں میں ترقی کی نئی راہیں ہموار کرے گی۔ ملاقات کے دوران وائس چانسلر نے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا کہ یونیورسٹی آف لورالائی نے اب تک 200 ایکڑ رقبے پر زیتون کے درخت کامیابی سے لگائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کے لئے اہم ہے بلکہ پانی کی کمی جیسے سنگین مسئلے کے پائیدار حل میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ خالد حسین مگسی نے یونیورسٹی کی اس کوشش کو سراہتے ہوئے کہا کہ زیتون کی شجرکاری قومی سطح پر ایک موثر ماڈل کے طور پر اپنائی جا سکتی ہے۔ وفاقی وزیر نے اس موقع پر پانی کے تحفظ کے لئے پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کے ساتھ مل کر کام کرنے کی مکمل یقین دہانی کرائی۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ اور سائنسی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور یونیورسٹی آف لورالائی کے اشتراک سے بلوچستان میں اعلیٰ تعلیم، تحقیق اور اختراعات کے نئے د ور کا آغاز ہوگا۔