بار ایسوسی ایشنز اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے درمیان ہم آہنگی کے لیے ہر صوبے میں ایک نمائندہ ہائی کورٹ میں تعینات کیا جائے گا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

6
Justice of Pakistan
Justice of Pakistan

اسلام آباد۔26جون (اے پی پی):چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے بار ایسوسی ایشنز اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے درمیان ہم آہنگی کے فقدان کی نشاندہی کی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر صوبے میں ایک سینئر سطح کا نمائندہ ہائی کورٹ میں تعینات کیا جائے گا، جو ضلعی بار ایسوسی ایشنز میں آگاہی پیدا کرنے، مقامی ترجیحی امور کی نشاندہی کرنے اور نچلی سطح پر جاری عدالتی منصوبوں کی نگرانی کرے گا۔

سپریم کورٹ کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت سپریم کورٹ برانچ رجسٹری لاہور میں بارز اور لاءاینڈ جسٹس کمیشن کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس کا مقصد بار ایسوسی ایشنز اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے درمیان ادارہ جاتی روابط کا جائزہ لینا اور عدالتی نظام کی بہتری کے لیے تعاون کو فروغ دینا تھا۔اجلاس میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم، رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ، سیکرٹری لاءاینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، پاکستان بار کونسل کے نمائندگان، وزارت قانون و انصاف، حکومت پاکستان کے افسران اور حکومت پنجاب کے سیکریٹریز برائے قانون اور منصوبہ بندی نے شرکت کی۔چیف جسٹس آف پاکستان نے شرکا کو خوش آمدید کہتے ہوئے ان کی عدالتی نظام کے لیے خدمات کو سراہا۔

انہوں نے بار ایسوسی ایشنز اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے درمیان ہم آہنگی کے فقدان کی نشاندہی کی۔ اس سلسلے میں کمیشن نے فیصلہ کیا کہ ہر صوبے میں ایک سینئر سطح کا نمائندہ ہائی کورٹ میں تعینات کیا جائے گا، جو ضلعی بار ایسوسی ایشنز میں آگاہی پیدا کرنے، مقامی ترجیحی امور کی نشاندہی کرنے اور نچلی سطح پر جاری عدالتی منصوبوں کی نگرانی کرے گا۔چیف جسٹس آف پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ بار نمائندگان اپنی متعلقہ بارز کو ان اقدامات سے باخبر کریں اور اصلاحات میں سرگرمی سے شرکت کریں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بار ایسوسی ایشنز کو دی جانے والی سہولیات اور معاونت کو مربوط اور موثر بنایا جائے تاکہ وسائل کا ضیاع نہ ہو اور کارکردگی میں بہتری آئے۔چیف جسٹس آف پاکستان نے صوبائی محکموں پر بھی زور دیا کہ وہ کمیشن کے ریزیڈنٹ ایڈیشنل سیکرٹری سے قریبی رابطے میں رہیں تاکہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج کی سربراہی میں قائم ضلعی کوآرڈینیشن کمیٹی کی جانب سے پیش کیے گئے منصوبے موثر اور بروقت طریقے سے نافذ کیے جا سکیں۔ انہوں نے کم ترقی یافتہ اضلاع میں انفراسٹرکچر، سولرائیزیشن اور ڈیجیٹل انضمام کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا اور ان علاقوں میں مخصوص اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

علاوہ ازیں چیف جسٹس آف پاکستان نے بار نمائندگان کو ہدایت کی کہ وہ اپنے ممبران کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کی جانب سے پیش کیے جانے والے کنٹینیونگ لیگل ایجوکیشن (سی ایل ای) پروگرامز سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ترغیب دیں۔ انہوں نے تاکید کی کہ تربیتی کیلنڈر کو تمام بار ایسوسی ایشنز میں وسیع پیمانے پر پھیلایا جائے تاکہ پیشہ ورانہ ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے اس اقدام کو سراہا اور چیف جسٹس آف پاکستان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے سائلین اور وکلاء کو درپیش چیلنجز کو تسلیم کیا۔ اجلاس میں شریک تمام وفاقی و صوبائی اداروں نے موثر اور بروقت انصاف کی فراہمی کے مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔