محرم الحرام میں سوشل میڈیا پر کسی مذہب یا فرقہ کی توہین کی اجازت نہیں ،فیک پوسٹ کرنے پر فوری گرفتاری ہو گی، وزیر اطلاعات پنجاب

5

لاہور۔26جون (اے پی پی):وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ محرم الحرام میں سوشل میڈیا پر کسی مذہب یا فرقہ کی توہین کی اجازت نہیں دی جائیگی،وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر محرم الحرام میں قیام امن کیلئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں،تمام مکاتب فکر کے علما کو فرقہ واریت کے خاتمہ کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے،سوشل میڈیا پر فیک پوسٹ کرنے پر فوری گرفتاری ہو گی،صوبے کی امن کی صورت حال کو برقرا رکھنے کیلئے فوج اور رینجرز کو طلب کر لیا گیا،موبائل فون سروس کی بندش کا فیصلہ حالات کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز یہاں پنجاب اسمبلی میڈیا ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہو ئے کیا۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ رکن صوبائی اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری شازیہ رضوان بھی موجود تھیں ۔ عظمی بخاری نے کہاکہ وزیر اعلی مریم نواز کی ہدایت پر محرم الحرام کے دوران صوبے میں امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنے کیلئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں ،حکومت نے کنٹرول رومز بنا دیئے ہیں،جنہوںنے ابھی سے کام شروع کردیا ہے،ہوم ڈیپارٹمنٹ اور ڈی جی پی آر میں بھی کنٹرول قائم کردیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی مریم نواز نے محرم الحرام میں امن و امان کیلئے اپنی کابینہ پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس نے پورے صوبے کا وزٹ کر لیا ہے، وزیر اعلی نے وزرا کی مختلف ڈویثنز میں ڈیوٹیاں لگا دی ہیں جو محرم کے جلوسوں کے دوران اپنے اپنے ڈویثنز میں سپاٹ پر موجود ہوں گے اور ڈیوٹی سر انجام دیں گے۔

عظمی بخاری نے کہا کہ عشرہ محرم الحرام کے دوران صوبہ بھر میں38 ہزار سے زائد مجالس منعقد ہوں گی جو تقریبا ہر سال ہوتی ہیں جبکہ9 ہزار دوسو سے زائد عزاداری جلوس نکلیں گے جن کی سکیورٹی کے لئے 2 لاکھ 32 ہزار سے زائد افسران و اہلکاران تعینات کئے جا رہے ہیں جو جلوسوں کے دوران عزاداروں کو سکیورٹی کی فراہمی یقینی بنا ئیں گے ۔اسی طرح35 ہزار سے زائد والنٹیئرز رضاکاران بھی سکیورٹی پر موجود ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کی ہدایت پر صوبہ بھر کی امن کمیٹیاں اور تمام مکاتب فکر کے علما کو فرقہ واریت کے خاتمے اور امن کے قیام کیلئے اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ،پنجاب حکومت کی جانب سے محرم الحرام کے حوالے سے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا گیا ہے ،جس کی خلاف ورزی کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی ۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹ دینے جس سے صوبے میں امن و امان کی فضا خراب ہونے کا اندیشہ ہو یا فرقہ واریت کو ہوا دینے کی سازش ہو اس کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی،تحقیقات کے بعد اگر کوئی ایسی سازش میں ملوث پایا گیا تو سب سے پہلے اس کا اکائونٹ بلاک کیا جائے گا اور پھر اس کی گرفتاری عمل میں لائے گی،صوبے کے امن کو برقرار رکھنا وزیر اعلی کی اولین ترجیح ہے۔

عظمی بخاری نے کہا کہ محرم الحرام میں کسی مذہب یا فرقہ کی توہین کرنے ،ڈرونز کو اڑانے،وال چاکنگ کرنے ، شر انگیز اشاعت کی تشہیر کرنے،پوسٹرز اور بینرز لگانے اور نفرت انگیز پوسٹ کرنے کی قطعی اجازت نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ سیف سٹی کیمروں کے ذریعے محرم کے جلوسوں کی نگرانی کی جائے گی،عزاداروں کے لئے ٹھنڈا اور میٹھا پانی فراہم کیا جائے گا جبکہ عزاداروں کو فراہم کی جانے والی نیاز کے معیار کو بھی چیک کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی مریم نواز کا حکم ہے کہ واسا عزاداروں کے جلسوں کے آگے آگے سڑکوں پر پانی کا چھڑکائو کرے کیونکہ عزادار ننگے پائوں سڑکوں پر ہوتے ہیں،محرم کے جلوسوں کے دوران ٹریفک کے نظام کو رواں دواں رکھنے کیلئے ٹریفک پولیس موثر انتظامات کر ے جبکہ جلوس کے راستوں پر بجلی کی لٹکتی تاروں کو بھی درست کرنے کی ہدایت کی ہے،مجالس کے دوران لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ کلینک آن ویلز اور فیلڈ ہسپتال بھی جلوسوں کے ساتھ موجود ہوں گے،ٹریفک مینجمنٹ پر بہت زور دیا گیا ہے،24 گھنٹے پہلے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن ٹریفک ایڈوائزری جاری کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں عظمی بخاری نے کہا کہ محرم الحرام کے جلوسوں کی نگرانی کیلئے رینجرز اور فوج کو طلب کر لیا گیا ہے جو پنجاب پولیس کے ساتھ مل کر صوبے میں امن و امان کیلئے ڈیوٹیز انجام دیں گے ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عشرہ محرم الحرام کے دوران ڈبل سواری پر پابندی لگانے کا معاملہ زیر غور ہے جبکہ موبائل سروس بند کرنے کا فیصلہ وزیر اعلی مریم نواز وقت اور حالات کو مد نظر رکھ کر کریں گی۔سوشل میڈیا پر فیک پوسٹ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ جو بھی شخص یا کوئی جماعت صوبے اور ملکی حالات کو نفرت انگیز مواد کے ذریعے خراب کرنے کی کوشش کرے گی اسے کسی صورت سپیئر نہیں کیا جائے گا ۔