2022 ء میں دریافت کی جانے والی تل کی قسم نایاب میلینیم 15 جون سے 31 جولائی تک کاشت کی جاسکتی ہے، اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت

5

سمبڑیال۔ 27 جون (اے پی پی):اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت (توسیع) سمبڑیال ڈاکٹر افتخار حسین بھٹی نے کہا ہے کہ تل کی کاشت 15 جون سے 31 جولائی تک کی جاسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج جمعہ کو اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2022 ء میں دریافت کی جانے والے تل کی قسم نایاب میلینیم 15 جون سے 31 جولائی تک کاشت کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ تل کی کاشت کیلئے زمین کی تیاری کیلئے ضروری ہے کہ دو تا تین مرتبہ ہل اور سہاگہ چلا کر زمین تیار کریں، زمین کی ہمواری بذریعہ لیزر لینڈ لیولر سے کریں اور بارانی علاقہ جات میں بارش کے بعد وتر آنے پر دو تا تین مرتبہ ہل سہاگہ چلائیں۔

انہوں نے کہا کہ تل کی کاشت کیلئے تر وتر زمین میں بوائی کریں ، بوائی بذریعہ سنگل رو ڈرل یا سمال سیڈ ڈرل سے کریں، بوائی صبح یا شام کے وقت کریں جب گرمی کی شدت کم ہو۔ انہوں نے کہا کہ پور کے سوراخ کا سائز کم سے کم کردیں اور بیج والے خانے میں ایک ایکڑ کے بیج کو 6 تا 8 کلو گرام ریت یا باریک مٹی میں ملا کر ڈالیں اور بیج کو دوران کاشت کسی ڈنڈے سے ہلاتے یا مکس کرتے رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس قسم کو کاشت کرنے کیلئے قطاروں کا فاصلہ 2.5 فٹ ، پودوں کا باہمی فاصلہ 9 تا 12 انچ تک رکھنا چاہیے اور ایک کلو گرام فی ایکڑ بیج کا استعمال کرنا چاہیے۔