ایوان کومچھلی منڈی نہیں بننے دیں گے،اراکین اسمبلی کیلئے ہائوس کے تقدس کا خیال رکھنا لازم ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان

5

لاہور۔27جون (اے پی پی):سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ ایوان کومچھلی منڈی نہیں بننے دیں گے ، تمام اراکین اسمبلی کیلئے ہائوس کے تقدس کا خیال رکھنا لازم ہے ،کسی جماعت کا ایوان میں ہلڑبازی کرنا اسمبلی قواعد کے خلاف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز یہاں پنجاب اسمبلی میڈیا ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔سپیکر نے کہا کہ اپوزیشن کو اسمبلی اجلاس میں احتجاج کا حق حاصل ہے مگر احتجاج کے نام پر ایوان کو اکھاڑا بنانے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی ،حزب اختلاف نے اب ایوان میں ہنگامہ آرائی کی کوشش کی تو اس کے خلاف قواعد و ضوابط کے مطابق کارروائی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ وہ اسمبلی میں اپوزیشن کے تمام جمہوری حقوق کے ضامن ہیں مگر اس بات کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ احتجاج کی آڑ میں وزراء پر جتھے بنا کر حملے اور غیر اخلاقی نعرے بازی کی جائے۔

ملک احمد خان نے کہا کہ گزشتہ دور میں حقیقی احتجاج کو بنیاد بنا کر ارکان اسمبلی کے مائیک بند کردیئے جاتے تھے جبکہ کئی ارکان کی متعدد نشستوں کے دوران رکنیت معطل رکھی جاتی تھی،اس حوالے سے انہوں نے ایک واضح پالیسی رکھی ہے کہ کسی کا مائیک بند نہیں کیا جائے گا مگر بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے احتجاج کی آڑ میں جو رویہ اختیار کیا وہ ناقابل قبول ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب کے شکر گزار ہیں جنھوں نے اپوزیشن لیڈر کو پی اے سی ون کا چیئرمین لگایا، اپوزیشن لیڈر کی اب یہ ذمہ داری ہے کہ انہوں نے اسمبلی اجلاس کے دوران جن قواعد پر اتفاق رائے کیا ہے،اس پر اپنے ارکان سے عملدرآمد کروائیں۔ سپیکر نے کہا کہ ایوان کو بہتر انداز میں چلانے کی بھر پورکوشش کر رہا ہوں، تمام اراکین اسمبلی جانتے ہیں کہ میں سب کو ساتھ لے کر چلنے اور ہر سیاسی جماعت کے رکن کو بولنے کا موقع فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہی جمہوریت کا حسن اور اس ایوان کی خوبصورتی ہے، میں کہتا رہا ہوں کہ یہ ایوان ایک ضابطہ اخلاق کے تحت ہے اور یہ ضابطہ اخلاق اس ایوان اور ہم نے خود طے کیا ہے،ایک بندہ بات کر رہا ہے اور دوسرا اس کو روک رہا ہے، اس کی کتنی اجازت ہونی چاہئیے، یہ ایوان کا قانون بتاتا ہے، آپ نے اگر کوئی بات کرنی ہے تو یہ شور شرابے سے تو نہیں ہو سکتی۔ سپیکر نے کہا کہ ایوان کے قواعد و ضوابط پر عمل در آمد ناگریز ہے ، کسی جماعت کا ایوان میں ہلڑبازی کرنا اسمبلی قواعد کے خلاف ہے ، اگر اراکین اسمبلی ہائوس کے تقد س کا خیال نہیں رکھیں گے تو وہ عوام کیلئے قانون سازی کیسے کریں گے اور عوام کی فلاح کیلئے پالیسیز کیسے بنائیں گے ، ایوان کو ہر گز مچھلی منڈی نہیں بننے دیں گے ۔

ملک احمد خان نے کہا کہ میں نے اس حوالے سے اسمبلی اجلاس میں جو رولنگ دی ہے اس میں عدلیہ کے حوالے بھی شامل ہے، بجٹ کی تقریر ایک بہت اہم معاملہ ہے، اسمبلی میں تقریر کے بعد بجٹ پر ووٹنگ ہونی اورپھر اس نے پاس ہونا ہے، اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے نکتہ اٹھایا تو ان کو بتایا کہ کتابیں پھاڑنا بلکل آپ کا حق نہیں ہے،وزیرِ خزانہ کی تقریر کے دوران کتابیں اچھالنا، ہلڑ بازی کرنا کسی کا آئینی حق نہیں ہے،جب بھی اپوزیشن نے بات کرنا چاہی ان کو میں نے ہمیشہ موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں جو بھی مراعات اسمبلی سے لے رہا ہوں وہ بچوں کو ڈونیٹ کرنے کا اعلان کرتا ہوں،اسمبلی میں بچوں کو تنخواہ دے کر انٹرن شپ کروائی جائے گی،میری تنخواہ و مراعات جو اسمبلی سے ملتی ہیں ان سے ان بچوں کو تنخواہ دی جائے گی اورجب تک میں اس سیٹ پر ہوں، یہ عمل جاری رہے گا۔