انتظامی ناکامی اور مجرمانہ غفلت :سوات حادثہ میں 12افرادکی شہادت پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے، انجینئر احسان اللہ خان

57

اسلام آباد۔30جون (اے پی پی):عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے سوات میں حادثے میں 12افرادکی شہادت پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور صوبائی ریسیکیو 1122 کے حکام کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پیر کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹری مالیات سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان، صدر اسلام آبادعبدالرحیم ایڈووکیٹ و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انجینئر احسان اللہ خان کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں گذشتہ دنوں ایک نہایت افسوسناک واقعہ پیش آیا اور ایک سیلابی ریلے نے 12 قیمتی انسانی جانوں کو ہم سے چھین لیا۔ یہ کوئی عام حادثہ نہیں بلکہ خیبر پختونخوا کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی غفلت بدانتظامی اور ناقص گورننس کا نتیجہ ہے،صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے )کے مطابق اس حادثے میں 10 افراد سوات میں اور ایک شخص مالاکنڈ میں جاں بحق ہوئے جبکہ 6 افراد زخمی ہوئے۔

اس کے علاوہ 120 افراد پھنس گئے تھے جن میں سے 107 کو ريسکيو 1122 نے بچایا لیکن بدقسمتی سے 4 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ اس سانحے نے نہ صرف انسانی جانوں کا نقصان کیا بلکہ سوات میں 56 گھروں کو بھی شدید نقصان پہنچایہ سانحہ اس وقت پیش آیا جب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے )نے پہلے سے ہی سوات سمیت دیگر اضلاع کے لیے سیلاب کا انتباہ جاری کیا تھا لیکن کے پی کے حکومت نے اس انتباہ کو سنجیدگی سے نہ لیا اور نہ ہی بروقت کوئی حفاظتی اقدامات کیے ،بروقت انخلاء کیا گیا اور نہ ہی ریسکیو آپریشنز کیلئے مناسب تیاری کی گئی یہ سراسر انتظامی ناکامی اور مجرمانہ غفلت ہے، سوات کے حادثے سے دو دن پہلے بھی حادثہ ہوا ،حادثات دنیا بھر میں ہوتے ہیں مگر دیکھنا یہ صوبائی حکومت کس طرح حادثات سے نمٹنا ہے، بانی پی ٹی آئی کی بہن کے لئے توفوری ہیلی کاپٹر پہنچ جاتا ہے،

مگر افسوس ان لوگوں کی کو ئی مدد نہیں کی گئی، ریسکیو 1122 ، پی ڈی ایم اے کے حکام اورسوات ضلعی انتظامیہ نے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکامی دکھائی اورسیلاب کے انتباہ کے باوجود کوئی پیشگی حفاظتی اقدامات نہیں کیے لہذاٰ ان کے خلاف بھی فوجداری مقدمات درج کیے جائیں، پی ٹی آئی حکومت نے ریسکیو 1122 اور دیگر ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے وسائل کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیاجو کہ ایک سنگین جرم ہے۔ اس کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔ سوات دریا کے سانحے کی شفاف تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے۔

اس کے علاوہ صوبائی حکومت اپنی پالیسیوں کا جائزہ لے اور انتظامی مشینری کو بحال کرے۔متاثرین کے لیے فوری امداد متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر مالی امداد اور بحالی کے اقدامات فراہم کیے جائیں۔عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے عوام کے حقوق اور فلاح و بہبود کے لیے ہمیشہ آواز اٹھاتی رہے گی۔ ہم اس سانحہ کے متاثرین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں ،صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی ناقص پالیسیوں کو فوری طور پر درست کرے، ریسکیو اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے اداروں کو سیاسی مداخلت سے پاک کرے، اور عوامی وسائل کو شفاف طریقے سے عوام کی فلاح کے لیے استعمال کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کا عزم کرتے ہیں کہ عوام کے حقوق کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی اور ہم خیبر پختونخوا کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے یہ وقت سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا نہیں بلکہ انصاف اور احتساب کا ہے ۔

،عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے کہا کہ دریائے سوات پر کریشنگ پلانٹ لگائے گئے صوبے میں کرپشن کا بازار گرم ہے کے پی میں صوبائی وزیر جنگلات کاٹ کر کھا گئے ہیں ،صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر غیر ضروری کاموں میں استعمال ہوتا ہے،صوبائی حکومت نے ٹورزم کو تباہ کردیا ہے، عوامی نیشنل پارٹی سوات حادثہ کو ہر فورم پر اٹھائیں گے۔