ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی نے سمندری تنصیبات کے بنیادی ڈھانچے کو کامیابی سے سمندر میں نصب کر دیا

51

ابوظہبی۔3جولائی (اے پی پی):یو اے ای کی امارت ابوظہبی کی سرکاری آئل کمپنی ادنوک کے عالمی سطح کے ’’حائل و غشہ‘‘ میگا گیس منصوبے نے ترقی کے ایک اہم مرحلے کو کامیابی سے عبور کر لیا ہے۔ منصوبے کے تحت سمندری تنصیبات کے بنیادی ڈھانچے کو ابوظہبی کے مصفّحہ میں واقع این ایم ڈی سی انرجی یارڈ سے کامیابی کے ساتھ منتقل کر کے سمندر میں نصب کر دیا گیا ہے ۔

متحدہ عرب امارات کی نیوز ایجنسی وام کے مطابق ان بنیادی ڈھانچوں کو ’’سٹیل جیکٹس‘‘ کہا جاتا ہے، جو منصوبے کی سمندری تنصیبات کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ یہ جیکٹس وقت مقررہ پر، اعلیٰ ترین حفاظتی اور معیاری اصولوں کے تحت فیبری کیشن یارڈ سے کارگو بارج تک منتقل کرنے کے بعد ان کے ذریعے 160 کلومیٹر دور سمندر میں پہنچائی گئیں اور این ایم ڈی سی کے بحری جہاز ’’سیفین-3000‘‘ کی مدد سے انتہائی درستگی سے سمندر کی تہہ میں نصب کی گئیں۔

اس کامیابی کو منصوبے سے وابستہ ماہر ٹیموں اور شراکت دار اداروں کے درمیان بہترین ہم آہنگی اور تکنیکی مہارت کا مظہر قرار دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں سمندری تنصیبات کے اگلے مرحلے کی تیاری کو مضبوط بنیاد فراہم ہو چکی ہے۔ ابو ظہبی نیشنل آئل کمپنی (ادنوک) کا ’’حائل و غشہ ڈیولپمنٹ پراجیکٹ‘‘ اپنی نوعیت کا دنیا کا سب سے بڑا قدرتی گیس منصوبہ ہے، جو نہ صرف متحدہ عرب امارات کی گیس خود کفالت کو ممکن بنائے گا بلکہ ملک کی گیس برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ کرے گا۔یہ منصوبہ روزانہ 1.5 ارب سٹینڈرڈ کیوبک فٹ قدرتی گیس پیدا کرے گا، جو آئرلینڈ، یونان اور پرتگال جیسے ممالک کی مجموعی روزمرہ گیس ضروریات کے برابر ہے۔

یہ منصوبہ ماحول دوست بنیادوں پر کام کرے گا جس کے تحت سالانہ 15 لاکھ ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کیا جائے گا جو 3 لاکھ سے زائد ایندھن پر چلنے والی گاڑیوں کے سڑکوں سے ہٹانے کے برابر ہے۔ادنوک اپ سٹریم کے سی ای او مصبحہ القابی نے کہا کہ ادنوک کا حائل و غشہ منصوبہ متحدہ عرب امارات کی گیس خود کفالت کے حصول کی جانب ایک کلیدی قدم ہے اور حالیہ پیشرفت ہمیں منصوبے کی تکمیل کے مزید قریب لے آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ میگا پراجیکٹ مکمل طور پر ’’میڈ ان دی ایمیریٹس ‘‘کے جذبے سے ہم آہنگ ہے، جو مقامی صنعتی ترقی، ٹیکنالوجی اور مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کو تقویت دے رہا ہے۔

یہ منصوبہ میک اِٹ ان دی ایمیریٹس اقدام کا عملی مظہر ہے جس کے تحت ملک میں قدر میں اضافہ، مقامی سپلائرز میں سرمایہ کاری، اقتصادی تنوع اور اماراتی ہنر کو فروغ دیا جا رہا ہے۔اب تک اس منصوبے میں 118 اماراتی گریجویٹس کو شامل کیا جا چکا ہے، جو مقامی افراد کو عالمی سطح کے منصوبے میں فعال کردار ادا کرنے کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔