سندھ بھر میں فول پروف سکیورٹی اقدامات کئے گئے ہیں، شرجیل انعام میمن

34

کراچی۔ 03 جولائی (اے پی پی):سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے محرم الحرام کے دوران فول پروف سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنایا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام سے ملاقاتیں کیں اور ایام عزا کے دوران مجالس و جلوسوں کے لئے سکیورٹی پلان کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ مجالس کے لئے 14,546 جبکہ محرم الحرام کے جلوسوں پر 35,116 پولیس اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔

جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص اور شہید بینظیر آباد میں آٹھ تا دس محرم کے دوران مجموعی طور پر 49,662 پولیس اہلکار تعینات رہیں گے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔شرجیل میمن نے کہا کہ کمشنر کراچی نے 15 اپریل 2025 کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا، جس کے تحت شہر کی 11 بڑی شاہراہوں پر چنگچی رکشوں کی آمدورفت پر پابندی عائد کی گئی۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ پابندی پورے کراچی پر نہیں بلکہ مخصوص مرکزی سڑکوں تک محدود ہے اور یہ اقدام سندھ موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 کے تحت کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک کو منظم کرنا اور شہریوں کو سہولت دینا حکومت کا انتظامی اختیار ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ملک کے کسی اور حصے میں بھی مرکزی شاہراہوں پر چنگچی رکشے چلتے ہیں؟تعلیم کے شعبے پر بات کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ سندھ حکومت نے صوبے بھر میں 93,118 اساتذہ بھرتی کیے ہیں جن میں 58,613 مرد اور 31,075 خواتین شامل ہیں۔ اقلیتی کوٹے کے تحت 2,100 اور خصوصی صلاحیتوں کے حامل افراد کے لیے 1,330 اساتذہ کو تعینات کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بھرتیاں مکمل شفافیت کے ساتھ آئی بی اے ٹیسٹ کے ذریعے کی گئیں اور ان بھرتیوں پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ ان اقدامات کی بدولت 5,000 بند اسکول دوبارہ کھل گئے ہیں۔ سندھ کے سرکاری اسکولوں میں 55 لاکھ، نجی اسکولوں میں 40 لاکھ جبکہ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے اسکولوں میں 10 لاکھ بچے زیر تعلیم ہیں۔ایک سوال کے جواب میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے صحت، توانائی، انفراسٹرکچر اور موسمیاتی تبدیلی جیسے اہم شعبوں میں بھی انقلابی اقدامات کیے ہیں۔ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد سندھ حکومت نے 21 لاکھ گھروں کی تعمیر کا ہدف سیٹ کیا اور بلاول بھٹو زرداری نے موسمیاتی تبدیلی پر عالمی سطح پر آواز بلند کی۔

سندھ حکومت نے مینگرووز کے جنگلات لگائے تاکہ ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ ایک اور سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو اپوزیشن کی ضرورت نہیں، وہ خود اپنی اپوزیشن ہیں۔ کے پی کے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے اور وہاں کے وزیر اعلیٰ اسلام آباد پر چڑھائی کی بات کرتے ہیں جبکہ اپنے صوبے کے مسائل سے غافل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کراچی میں کبھی اپنا کام نہیں کیا ، سندھ حکومت تنقید برداشت کرتی ہے لیکن کوئی بھی حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔ ایک اور سوال کے جواب میں احتجاج کے لیے بھی حکومت نے تجویز دی تھی کہ ایک بڑا علاقہ مختص کیا جائے تاکہ عوامی زندگی متاثر نہ ہو۔