اسرائیل جدید تاریخ کی سفاک ترین نسل کشی کا ذمہ دار ہے، دنیا بھر کے ممالک اس کے ساتھ تجارتی روابط ختم کریں،فرانچیسکا البانیز

62

اقوام متحدہ۔4جولائی (اے پی پی):اقوام متحدہ کی راپورٹر فرانچیسکا البانیز نے دنیا بھر کے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی اور اس سے تجارت اور دیگر معاشی روابط ختم کر دینے چاہییں۔ اردو نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کی خصوصی راپورٹربرائے فلسطین فرانچیسکا البانیز نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں خطاب کرتے ہوئے اسرائیل پر’’نسل کشی‘‘پر مبنی مہم چلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کی صورت حال قیامت خیز ہے۔

اسرائیل جدید تاریخ کی سفاک ترین نسل کشی کا ذمہ دار ہے۔ فرانچیسکا البانیز نے کہا کہ جو کچھ ہم دنیا کے سامنے لائے ہیں یہ ایک نظام ہے جس کی جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے دیگر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندیاں عائد کریں اور اس کے ساتھ تمام تجارتی معاہدے ختم کریں تاکہ اسے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے کے نتائج کا سامنا ہو۔ انسانی حقوق کونسل کے اس اجلاس میں اسرائیل کا نمائندہ موجود نہیں تھا ۔

فرانچیسکا البانیز کی اس تقریر کو جنیوا کونسل کی جانب سے سراہا گیا ہے۔ فرانچیسکا البانیز اقوام متحدہ کی مقرر کردہ ایک ماہر ہیں جو دنیا بھر میں ہونے والے تشدد کے واقعات کی تفصیلات مرتب کرتی ہیں۔ انہوں نے اپنی آخری رپورٹ میں ایسی 60 کمپنیوں کا ذکر کیا جو غزہ میں اسرائیلی آبادی کاری اور فوج کشی کی حامی ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک 57 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ غزہ کی 23 لاکھ کی آبادی میں سے 90 فیصد افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔