مسابقتی اپیلٹ ٹربیونل نے گمراہ کن تشہیر پر پریما دودھ کمپنی کے خلاف مسابقتی کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا، جرمانہ میں کمی

43
مسابقتی اپیلٹ ٹربیونل نے گمراہ کن تشہیر پر پریما دودھ کمپنی کے خلاف مسابقتی کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا، جرمانہ میں کمی

اسلام آباد۔4جولائی (اے پی پی):مسابقتی ایپلیٹ ٹریبونل نے پریما دودھ بنانے اور سپلائی کرنے والی کمپنی الطہور پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ کمپنی نے دودھ کی گمراہ کن اشتہاری مہم چلا کر مسابقتی قانون کی خلاف ورزی کی تاہم ٹربیونل نے کمپنی پر عائد کئے گئی ساڑھے تین کروڑ روپے کے جرمانے کو کم کرتے ہوئے پچاس لاکھ روپے کر دیا۔

کمپنی نے اپنی اشتہاری مہم میں یہ تاثر دیا تھا کہ سوائے پریما دودھ کے دیگر تمام دودھ کی مصنوعات انسانی صحت کے لیے ناقابل استعمال ہیں۔ کمپنی کی اس اشتہاری مہم پر پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کی شکایت پر مسابقتی کمیشن نے کارروائی شروع کی۔ پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن نے اپنی شکایت میں کہا کہ پریما دودھ نے سوشل میڈیا پر ایک ایسی مہم چلائی جس میں یہ تاثر دیا گیا کہ سوائے پریما دودھ کے دیگر تمام دودھ کی مصنوعات انسانی صحت کے لیے ناقابل استعمال ہیں۔

یہ دعوے بے بنیاد قرار دیئے گئے اور یہ مہم دیگر کمپنیوں کے کاروباری مفادات کو نقصان پہنچانے کی اہل سمجھی گئی۔مسابقتی کمیشن کی تحقیقات مکمل ہونے پر کمیشن نے کمپنی کو کمپٹیشن ایکٹ کی دفعہ 10 (1) جو کہ گمراہ کن تشہیر سے متعلق ہے، کی خلاف ورزی کا مرتکب ٹھہراتے ہوئے 3 کروڑ 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا تاہم اپیلٹ ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کہ چونکہ واضح نہیں ہے کہ کمپنی نے اس گمراہ کن تشہیر سے کتنا مالی فائدہ حاصل کیا، لہذا ٹریبونل نے جرمانے کی رقم کو کم کر کے 50 لاکھ روپے کر دیا۔