ملتان میں یوم عاشور انتہائی عقیدت واحترام سے منایاگیا

39
ملتان میں یوم عاشور انتہائی عقیدت واحترام سے منایاگیا

ملتان۔ 06 جولائی (اے پی پی):ملک بھر کی طرح ملتان سمیت پورے جنوبی پنجاب میں یوم عاشورانتہائی عقیدت واحترام سے منایاگیا۔اس موقع پر ملتان شہر سمیت پورے ضلع میں علم ذوالجناح اورتعزیئے کے روایتی جلوس برآمد ہوئے جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے مقررہ مقامات پر اختتام پذیرہوگئے۔اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گے تھے۔پولیس،رینجرز،ایلیٹ فورس سمیت مختلف اداروں کے اہلکار جلوسوں کے ساتھ موجودتھے۔ضلع بھر سے کسی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ ضلع ملتان میں 130مجالس عزاء منعقد ہوئیں جن میں ذاکرین اورعلماء کرام نے فلسفہ شہادت پرروشنی ڈالی اور حضرت امام حسینؓ اوران کے جانثاروں کو خراج عقیدت پیش کیاگیا۔ 31مجالس کو حساس قراردیاگیا تھا۔

یوم عاشور کے موقع پر مجموعی طورپر116ماتمی جلوس نکالے گئے ان میں 21جلوس اے کیٹگری میں شامل کیے گئے تھے۔ملتان میں سب سے بڑا جلوس استاد شاگرد کے تاریخی تعزیؤں کی قیادت میں برآمد ہوا۔چوک حرم گیٹ پر مختلف تعزیؤں کی صف بندی ہوئی جس کے بعد شاگرد کا تعزیہ واپس اپنے آستانے کی جانب چلاگیا جبکہ باقی جلوس مقررہ روٹ کی جانب روانہ ہوگئے۔اسی طرح گھنٹہ گھر میں بھی مختلف ماتمی جلوس جمع ہوئے جہاں عزاداروں نے نماز ظہرین ادا کی۔

تعزیئے کے جلوس اہل سنت کی جانب سے بھی نکالے گئے جن میں استاد والا تعزیہ،شاگردوالا،رمضان والا،بکو خان والا،بھیڈی پوتراں،گیلانی والا،لودھی والا،سلیم الدین والا،رشید والا اوراحمد بخش والا قابل ذکر ہیں۔ان میں سے بیشتر تعزیئے دربار پاک مائی پر اختتام پذیرہوئے۔اہل تشیع کی جانب سے برآمدہونے والے 36تعزیؤں کے جلوس کربلا شاہ شمس پر اختتام پذیرہوئے۔یہ جلوس آستانہ لعل شاہ،ناصرہ آباد،امام بارگاہ جوادیہ،حویلی مر ید شاہ،سورج میانی،شیرشاہ،حسین آباد،آستانہ کوڑے شاہ،تھلہ سادات،لال کرتی،کمنگراں والا،کالے منڈی اوردیگرمقامات سے برآمدہوئے تھے۔

اس موقع پر عزاداران حسین نے سینہ کوبی کی اور رنجیروں سے ماتم کیا۔چوک دولت گیٹ میں تلواروں کا ماتم کیاگیا۔اس موقع پر ریسکیو 1122،محکمہ صحت اورسول ڈیفنس کی جانب سے مختلف مقامات پر طبی کیمپس بھی لگائے گئے تھے۔میپکو،واسا اور دیگر اداروں کے اہلکاربھی موجودتھے۔ریسکیو1122کی جانب سے 295عزاداروں کو طبی امداد فراہم کی گئی جبکہ ایک عزادار کو ہسپتال منتقل کیاگیا۔جلوس کے تمام راستوں کو سیل کردیاگیاتھا اور سکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات تھی۔

بغیر شناختی کارڈ اوربغیر تلاشی کے کسی کو جلوس میں شامل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔ڈی سی آفس میں کنٹرول روم قائم کیاگیاتھا جہاں تمام صورتحال کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی جاری تھی۔ماتمی جلوسوں اور مجالس کی سکیورٹی اور امن وامان کی صورتحال کو برقراررکھنے کیلئے ضلع ملتان پولیس کے کل5092پولیس افسران و اہلکاروں نے سکیورٹی کے فرائض انجام دیئے۔ماتمی جلوسوں کے اختتام پر مختلف امام بارگاہوں میں شام غریباں کی مجالس ہوئیں۔