لاہور۔7جولائی (اے پی پی):وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ میں بہتری کے لئے اہم فیصلے کئے گئے۔وزیراعلی مریم نواز نے ہسپتالوں میں ریڈ اور بلیو کوڈ ایمرجنسی سسٹم نافذ کرنے کاحکم دیااور ہسپتالو ں میں 2روز کے ا ندر ریڈ او ربلیو کوڈ ایمرجنسی سسٹم نافذکرنے اور ڈاکٹر وں کو ریڈ اور بلیو کوڈ سسٹم کی ریہرسل او رٹریننگ کرانے کی ہدایت کی۔وزیراعلی کی زیر صدارت اجلاس میں سی ایم ہیلتھ ویجیلنس سکواڈ کے قیام کا اصولی فیصلہ کیاگیا۔
سی ایم ہیلتھ ویجیلنس سکواڈ ہسپتال کا وزٹ کر کے وزیراعلی کے احکامات پر عملدرآمد کا جائزہ لے گا۔انہوں نے ہر ٹیچنگ اور ڈسٹرکٹ ہسپتال میں بچوں اور بالغ مریضوں کے لئے وینٹی لیٹر مہیا کرنے کی ہدایت بھی کی۔ مریم نواز نے مرحلہ وار اضلاع میں تربیت یافتہ ڈاکٹرز کی تعیناتی اور کیتھ لیب بنانے کے منصوبے کاجائزہ لیا۔انہوں نے کہا کہ کیتھ لیب پراجیکٹ کی تکمیل تک ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں کنسلٹنٹ اور ہارٹ سرجنز کی موجودگی یقینی بنائی جائے-ہارٹ کنسلٹنٹ اور سرجنز ہفتے میں 2مرتبہ ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں جاکر خدمات سرانجام دیں گے-
انہوں نے کہا کہ نہیں چاہتی کہ کوئی مریض دل کے علاج کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے جان سے جائے -مرتے ہوئے مریضوں کو علاج کیلئے دوسرے شہر جانے کا کہنا ظلم ہے، اب ایسے نہیں ہوگا-وزیراعلی نے ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں کنسلٹنٹ اور سرجنز کی تعیناتی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلی نے ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں درکار سپیشلسٹ کی فہرست طلب کرلی۔انہوںنے ہسپتالوں کے ایکوپمنٹ آڈٹ,ڈیتھ آڈٹ، لیب آڈٹ، نرسنگ آڈٹ اور ریکارڈ آڈٹ کی بھی ہدایت کی۔ انہوںنے صفائی اور پارکنگ کی آرٹ سورس سروسز کے باقاعدہ آڈٹ کا حکم دیا۔
وزیراعلی نے ہسپتالوں میں سٹوڈنٹس نرسز کے لئے انجکشن ایس او پیز وضع اور آویزاں کرنے کی ہدایت بھی کی۔انہوں نے ایمرجنسی او رپیڈ ز وارڈز میں ٹرینڈ اور تجربہ کار نرسز کو ڈیوٹی پر تعینات کرنے، ہسپتالوں میں موبائل فون کی بجائے رابطے کے لئے پیجر سسٹم نافذ کرنے کا حکم بھی دیا۔اجلاس میں دوران ڈیوٹی نرسز اورپیرا میڈیکل سٹاف کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلی نے ہر ضلع میں سی ای او اور ایم ایس کی تعیناتی کیلئے سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کو خود انٹرویو لینے،ڈسٹرکٹ کے ہر بڑے ہسپتال میں سی ٹی سکین او رایم آر آئی مشین کی موجودگی اورفعالیت یقینی بنانے، سرکاری ہسپتالو ں میں سی سی ٹی وی کیمرہ سسٹم کو فعال کرنے ا ور باقاعدہ مانیٹرنگ کا سسٹم وضع کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ ہسپتالوں کے لئے شکایات سیل میں غیر جانبدار افسر تعینات کیا جائے گا۔وزیراعلی نے کمپلینٹ سیل اور سی سی ٹی وی مانیٹرنگ سیکشن کو اشتراک کار کی ہدایت کی۔ اجلاس میں ہسپتالو ں میں مانیٹرنگ کا موثر نظام وضع کرنے کی تجاویز اورسفارشات پر غور کیا گیا۔
ہسپتالو ں میں دستیاب میڈیسن لسٹ از سر نو مرتب کرنے پر اتفاق کیا گیا۔انہوں نے ہسپتال کے اندر ہی مریض کو ضروری ادویات کی فراہمی یقینی بنانے اور ہسپتالوں میں فری میڈیسن ہر صورت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے میڈیسن سٹور روم میں میسر ادویات کی لسٹ کو ڈیلی اپ ڈیٹ کرنے اورنمایاں آویزاں کرنے کاحکم بھی دیا۔انہوںنے ایمرجنسی روم کے قریب ٹراما سنٹر کے قیام اور لائف سیونگ ڈرگز یقینی بنانے کی ہدایت بھی ہدایت کی۔
اجلاس میں انٹرنیشنل سٹڈی کے مطابق ہر ہسپتال میں لائف سیونگ پروٹوکول نافذ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔انہوں نے تمام فیصلو ں پر 3ماہ کے اندر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ 3ماہ میں عوام کو واضح تبدیلی نظر آنی چاہیے-سرکاری ہسپتالوں کا معیار بہترین نجی ہسپتالوں سے بھی بہتر بنانے کا عزم ہر صورت نبھائیں گے –