چین کا عالمی برادری سے افغانستان کی صورتحال کا جامع اور معروضی جائزہ لینے کا مطالبہ

57
Geng Shuang
Geng Shuang

اقوام متحدہ ۔8جولائی (اے پی پی):چین نے عالمی برادری سے افغانستان کی صورتحال کا جامع اور معروضی جائزہ لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک (سی جی ٹی این ) کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں افغانستان کے مسئلے پر نظرثانی کے دوران عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان کی صورتحال کا جامع اور معروضی جائزہ لے۔ گینگ شوانگ نے کہا کہ افغانستان اس وقت امن اور تعمیر نو کے کلیدی مرحلے سے گزر رہا ہے اور اس کی صورتحال مجموعی طور پرمستحکم ہے۔

اس کے ساتھ ،افغانستان کو اب بھی انسانیت، ترقی، انسانی حقوق، انسداد دہشت گردی اور خواتین کے حقوق اور مفادات سمیت دیگر شعبوں میں نمایاں چیلنجز کا سامنا ہے۔ چین اپیل کرتا ہے کہ روایتی عطیہ دہندگان، بالخصوص وہ فریق جن پر افغانستان کی موجودہ صورتحال کے لئے تاریخی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں، اپنی مالی سرمایہ کاری میں اضافہ کریں، دوطرفہ، کثیر الجہتی اور علاقائی تعاون کے میکانزم کے ذریعے افغانستان کی آزادانہ ترقی کی صلاحیت کو بڑھایا جائے،

متعلقہ ممالک افغانستان کے خلاف یکطرفہ اور غیر قانونی پابندیاں فوری طور پر ختم کرکے افغانستان کے بیرون ملک اثاثوں کو غیر مشروط طور پر واپس کریں تاکہ افغانستان کے لئے مالیاتی نظام کی ازسر نو تعمیر اور معاشی ترقی کے لئے حالات پیدا کئے جائیں۔

گینگ شوانگ کا کہنا تھا کہ چین عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ افغان عبوری حکومت کے ساتھ رابطوں اور تبادلوں کو مضبوط بنائے، تفہیم اور اعتماد کو بڑھائے، تمام فریقوں کے خدشات کا موثر حل تلاش کرے اور افغان عبوری حکومت کی رہنمائی کرے کہ وہ خواتین اور لڑکیوں کے بنیادی حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے اقدامات کرے۔