کوئٹہ۔ 28 اگست (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے جمعرات کو سول سنڈیمن اسپتال کوئٹہ میں جدید طبی سہولیات سے آراستہ ایم آر آئی، کیتھ لیب اور ڈیجیٹل فارمیسی کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب میں صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ، مشیر ماحولیات نسیم الرحمٰن ملاخیل، اراکین صوبائی اسمبلی، زرک مندوخیل، علی مدد جتک ، اسفندیار کاکڑ، اصغر خان ترین ، سیکرٹری صحت مجیب الرحمٰن ،ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر امین خان مندوخیل ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ہادی کاکڑ اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔ وزیر اعلیٰ نے اسپتال کے مختلف شعبوں کا تفصیلی معائنہ کیا اور جدید سہولیات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر سول اسپتال میں خدمات انجام دینے والے ماہر طب ڈاکٹر واسع کے لیے اعلیٰ سول ایوارڈ کی نامزدگی کا بھی اعلان کیا ۔میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ڈاکٹر واسع انگلینڈ میں 32 لاکھ روپے کی ماہانہ تنخواہ چھوڑ کر صرف خدمتِ خلق کے جذبے سے ڈیڑھ لاکھ روپے تنخواہ پر بلوچستان آئے ہیں جو ایک شاندار قربانی اور عوامی خدمت سے غیر معمولی وابستگی کی مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر واسع جیسی عظیم ہستیاں ہمارے معاشرے کا حقیقی سرمایہ افتخار ہیں ۔دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ سول اسپتال بلوچستان کا سب سے بڑا طبی ادارہ ہے ،اس کی تعمیر نو کے لیے بجٹ میں ایک ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اور جدید مشینری درآمد کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں نصب کردہ ایم آر آئی 1.5 ٹسلا مشین جدید ترین ماڈل ہے جو 24 گھنٹے فعال رہے گی جبکہ کیتھ لیب کی سہولت بھی مریضوں کے لیے فراہم کردی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں اسپتالوں کی فارمیسیوں میں کرپشن عام تھی لیکن اب شفافیت اور عوامی سہولت کو یقینی بنانے کے لیے فارمیسی نظام کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کردیا گیا ہے ۔میر سرفراز بگٹی نے محکمہ صحت میں بہتری، فعالیت اور اصلاحات کے لیے صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ، سیکرٹری صحت اور پوری ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ اصلاحات کے عمل میں ہر کسی کی مثبت تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا ۔وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ اصلاحات کے عمل پر اگر کسی کے کوئی تحفظات ہیں تو حکومت بات چیت کے ذریعے ہر کسی کے تحفظات دور کرنے کے لیے تیار ہے مگر عوامی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ملازم سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف بیڈا ایکٹ کے تحت سخت کارروائی ہوگی، حکومت کسی تنظیم کے دباؤ یا بلیک میلنگ کو قبول نہیں کرے گی اور اس مظلوم اور غریب کے ساتھ کھڑی رہے گی جو سردی میں ٹھٹرتا اور گرمی میں جھلستا ہے ۔ معیاری طبی سہولیات ہر فرد کا حق ہے ،بلوچستان کے عام آدمی کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لئے پرعزم ہیں۔