اسلام آباد۔29اگست (اے پی پی):بین الاقوامی ماہرین اور نمایاں عالمی اداروں کے نمائندگان پر مشتمل ایک وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تاکہ ملک کے ٹیکنیکل و ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (ٹیوٹ) سیکٹر کو مضبوط اور جدید بنانے کے امکانات تلاش کئے جا سکیں۔وفد میں لارڈ بوٹینگ (ممبر ہاؤس آف لارڈز، برطانیہ و چانسلر، یونیورسٹی آف سرے)، ڈاکٹر عامر سادتی (ایگزیکٹو ڈائریکٹر، جیمز یو اے ای)، گل منہ بلال (چیئرپرسن، نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن – نیوٹیک، پاکستان)اور عبدالقادر (سٹی اینڈ گلڈز، پاکستان) شامل تھے۔ وفد نے وزیرِ مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت وجیہہ قمر سے ان کے دفتر میں اعلیٰ سطحی ملاقات کی۔
وزیرِ مملکت نے وفد کو خوش آمدید کہا اور پاکستان کی ٹیوٹ اصلاحات میں دلچسپی لینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان اپنے ٹیکنیکل اور ووکیشنل تربیتی نظام کو عالمی معیار کے مطابق ہم آہنگ کرنے کے لئے پرعزم ہے تاکہ نوجوانوں کو بااختیار بنایا جا سکے اور معاشی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
ملاقات کے دوران ٹیوٹ سیکٹر کی بہتری کے لئے پالیسی اصلاحات اور ادارہ جاتی صلاحیت میں اضافہ، تربیتی پروگراموں کو عالمی بہترین طریقہ کار کے مطابق اپ گریڈ اور جدید بنانا، قومی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا تاکہ شمولیتی اور صنعت پر مبنی مہارتوں کی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے، پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر غیر ملکی مندوبین نے تکنیکی تعلیم اور ہنر مندی کو ترجیح دینے کی پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور اسے پائیدار سماجی و معاشی ترقی کا بنیادی محرک قرار دیا۔
انہوں نے پاکستان کے ٹیوٹ سیکٹر کو مضبوط بنانے کے لئے اختراعی شراکت داری، سرمایہ کاری کے مواقع، اور علم کے تبادلے کو فروغ دینے میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔وزیرِ مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کا وژن نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق مہارتوں سے آراستہ کرنا، بے روزگاری میں کمی لانا اور ایک ایسی ہنر مند افرادی قوت تیار کرنا ہے جو تیزی سے بدلتے ہوئے لیبر مارکیٹ کے تقاضوں پر پورا اترے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے تعاون کے نتائج نہ صرف پاکستان کے ٹیوٹ سیکٹر کو ترقی دیں گے بلکہ قومی معیشت کی پائیداری اور پیداواری صلاحیت میں بھی نمایاں کردار ادا کریں گے۔یہ دورہ ہنر مندی کی ترقی میں پائیدار بین الاقوامی روابط اور شراکت داری قائم کرنے کی جانب ایک اور اہم قدم ہے جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان اپنے نوجوانوں کو 21ویں صدی کی معیشت میں کامیابی کے لئے درکار اوزار فراہم کرنے کے عزم پر کاربند ہے۔