اسلام آباد۔2ستمبر (اے پی پی):چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک ) کے تحت تعمیر کیا جانے والا سکی کناری ہائیڈرو پاور اسٹیشن نہ صرف سبز توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں پاک چین تعاون کی ایک مثال ہے اور ایس سی او کے رکن ممالک کے درمیان مشترکہ مستقبل کی مضبوط بنیاد بھی فراہم کرتا ہے۔ 31 اگست سے یکم ستمبر 2025 تک چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا تاریخی سربراہی اجلاس منعقد ہوا جس کا موضوع ’’شنگھائی اسپرٹ کے فروغ: ایس سی او اِن ایکشن‘‘ تھا، جو اپنی نوعیت کا سب سے بڑا اجلاس تھا جس میں دنیا بھر کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے اجلاس میں شرکت کرنے والے پاکستانی وفد کی قیادت کی اور اجلاس میں پاکستان کی شمولیت نے نمایاں توجہ حاصل کی۔ منگل کو انرجی چائنا کی جانب سے یہاں جاری بیان کے مطابق اجلاس کے دوران پاکستان میں قائم سکی کناری ہائیڈرو پاور اسٹیشن کو خصوصی طور پر چین کی وزارتِ تجارت کے سرکاری اخبار انٹرنیشنل بزنس ڈیلی کے ’’ایس سی او سمٹ سپیشل ایشو‘‘ میں نمایاں طور پر اجاگر کیا گیا۔ یہ منصوبہ چین انرجی اوورسیز انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ کی سرمایہ کاری، تعمیر اور آپریشن کا نتیجہ ہے اور توانائی کے شعبہ میں پاک چین تعاون کا ایک شاندار سنگِ میل ہے۔ایس کے ہائیڈرو پاور اسٹیشن سی پیک کے ابتدائی منصوبوں میں شامل ہے اور یہ نہ صرف بیرونِ ملک چین کا سب سے بڑی ہائیڈرو پاور اسٹیشن ہے بلکہ کسی بھی چینی کمپنی کی سب سے بڑی گرین فیلڈ سرمایہ کاری بھی ہے۔
منصوبے کی تعمیر 31 دسمبر 2016 کو شروع ہوئی اور 14 ستمبر 2024 کو کمرشل آپریشن کا آغاز ہوگیا، منصوبہ اگست 2025 تک 2.7 ارب کلوواٹ گھنٹے سے زائد بجلی پیدا کر چکا ہے جو پاکستان کے توانائی ڈھانچے کی بہتری اور جدت کے حوالے سے ایک اہم پیشرفت ہے۔ایس کے ہائیڈرو پاور اسٹیشن نہ صرف شفاف توانائی کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے بلکہ ماحول دوست ترقی کے اصولوں پر بھی عمل پیرا ہے۔ واضح رہے کہ سات سال کے دوران اس منصوبے کے تحت ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد درخت لگائے گئے ہیں اور 5 ہزار مربع میٹر پر ٹراؤٹ ہیچری بھی قائم کی گئی جبکہ سکھی کناری منصوبہ کے تحت ’’ بلڈنگ ڈریمز فارورڈ‘‘ تعلیمی پروگرام کے تحت 31 طلبہ کو مالی معاونت بھی فراہم کی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ این-15 ری الائنمنٹ روڈ اور کاغان ڈسٹرکٹ گورنمنٹ سروس سینٹر کی تعمیر میں بھی تعاون کیا گیا جس سے مقامی انفراسٹرکچر میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ قدرتی آفات کے دوران بھی یہ منصوبہ سرگرمی سے امدادی اقدامات میں شریک رہا ہے۔ایس کے ہائیڈرو پاور اسٹیشن کی کامیاب تکمیل ’’شنگھائی سپرٹ‘‘ یعنی باہمی اعتماد، باہمی استفادہ، برابری، مشاورت، تہذیبی احترام اور مشترکہ ترقی کی جستجو کا حقیقی عکاس ہے۔ یہ منصوبہ سبز توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں تعاون کے لیے ایک مؤثر ’’چائنا انرجی کنسٹرکشن سلوشن‘‘ اور ایس سی او کے رکن ممالک کے لیے ایک مشترکہ مستقبل کی مضبوط بنیادیں بھی فراہم کرتا ہے۔