اثاثوں میں اضافہ کرپشن کے پیسوں سے نہیں ہوا، اپنی سچائی عدالت میں ثابت کروں گا، اسحاق ڈار

72

اسلام آباد ۔ 27 ستمبر (اے پی پی) احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کے نیب ریفرنس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کردی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کیا جس کے بعد عدالت نے استغاثہ کے گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ بدھ کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کی سماعت کی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار عدالت میں پیش ہوئے۔ فاضل جج نے فرد جرم پڑھ کر سنائی، اسحاق ڈار نے فرد جرم کے جواب میں صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اثاثے کرپشن کے پیسے سے نہیں بنائے اور اثاثوں میں اضافہ کرپشن کے پیسوں سے نہیں ہوا، اپنی سچائی عدالت میں ثابت کروں گا۔ دوران سماعت اسحاق ڈار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ملزم کو ریفرنس اور متعلقہ دستاویزات کی نقول فراہم کرنے کے 7دن کے اندر فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی، نیب نے عبوری ریفرنس دائر کیا ہے اس لیے مکمل ریفرنس دائر ہونے تک فرد جرم عائد نہ کی جائے۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ فرد جرم نقول کی فراہمی کے 7 روز کے اندر عائد کی جاسکتی ہے اور مکمل ثبوت کی بنیاد پر فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے۔ عدالت نے سماعت کے دوران نیب کو الزامات ثابت کرنے کا حکم دیا جس پر نیب حکام نے 28 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرادی۔